مشن چندریان 3
Mission Chandrayaan-3: اسرو(ISRO) نے چندریان-3 (Chandrayaan 3) کی لانچنگ ریہرسل مکمل کر لی ہے۔ 14 جولائی کی دوپہر 2.35 بجے چندریان 3 چاند کی طرف اڑان بھرے گا۔ یہ لانچنگ سری ہری کوٹا کے ستیش دھون خلائی مرکز (Space Center) کے لانچ پیڈ 2 سے ہوگی۔ لانچنگ کے 45-50 دن بعد چاند کے جنوبی کتب (South Pole) کے پاس اس کی لینڈنگ ہوگی۔ اس مشن کے لیے اسرو تین سال سے تیاری کر رہا تھا لیکن کورونا وبا کی وجہ سے اسے حتمی شکل نہیں دی جا سکی تھی۔ اب اس مشن کی ریہرسل بھی مکمل کر لی گئی ہے۔ یہ مشن 2019 کے چندریان-2 مشن کا فالو اپ ہوگا۔ اس وقت آخری چند منٹوں میں اسرو کا تاریخ بنانے کا خواب ادھورا رہ گیا۔
چندریان -2 کے لینڈر وکرم کی لینڈنگ 7 ستمبر 2019 کی دیر رات 1.55 بجے چاند پر ہونے والی تھی، لیکن چاند پر لینڈنگ سے 2.1 کلومیٹر پہلے ہی لینڈر کا اسرو سینٹر سے رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔ لینڈر وکرم سے رابطہ منقطع ہوتے ہی سائنسدانوں کے ساتھ ساتھ ملک بھر کے لوگوں میں مایوسی پھیل گئی تھی۔ تب پی ایم مودی بھی اسرو سنٹر میں موجود تھے اور سائنسدان انہیں لمحہ بہ لمحہ اپڈیٹس دے رہے تھے۔ وہیں چار سال بعد اسرو چندریان-3 کی شکل میں مشن مون کو مکمل کرنے کے لیے کمر بستہ ہے۔
آخری 15 منٹ ہوں گے بہت اہم
چندریان-3 کی لانچنگ کے لیے اسرو LVM-3 لانچر کا استعمال کر رہا ہے۔ چندریان 2 میں لینڈر، روور اور آربیٹر تھے۔ جبکہ چندریان 3 میں آربیٹر کے بجائے دیسی ساختہ پروپلشن ماڈیول ہے۔ جانکاری کے مطابق ضرورت پڑنے پر چندریان 2 کے آربیٹر کی مدد بھی لی جا سکتی ہے۔
لینڈر کو چاند کی سطح پر اتارنا اس مشن کا سب سے مشکل مرحلہ ہوگا۔ لینڈنگ سے پہلے کے آخری 15 منٹ بہت اہم ہوں گے اور یہ آخری 15 منٹ کامیابی سے عبور کرت ہی ہندوستان روس، امریکہ اور چین کے کلب میں شامل ہو جائے گا۔ اس مشن کے لیے چندریان 3 کے لینڈر کے تھرسٹرس میں تبدیلیاں کی گئی ہیں اور زیادہ حساس سینسر (Sensitive Sensor) نصب کیے گئے ہیں۔
چاند کے متعلق زیادہ معلومات دستیاب نہیں ہیں۔ ایسے میں اسرو کے اس مشن پر پوری دنیا کی نظریں ہوں گی۔ جانکاری کے مطابق چندریان 3 کے ذریعے دنیا کو چاند کی سطح، ماحول اور زمین کے اندر کی حرکت کے بارے میں مزید معلومات دستیاب ہوں گی۔
بھارت ایکسپریس۔