Bharat Express

CAA Rules

مسلم باشندوں کے ایک بڑے حصے کو خدشہ ہے کہ انہیں اپنی شہریت ثابت کرنے میں چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ آل انڈیا متوا مہاسنگھ کے جنرل سکریٹری مہتوش بیدیا نے اعتراف کیا کہ سی اے اے کو لے کر مسلمانوں کے ایک حصے میں غصہ اور الجھن ہے۔

شہریت (ترمیمی) قواعد 2024 کا نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد پہلی بار شہریت کے سرٹیفکیٹ تقسیم کیے گئے۔ مرکزی داخلہ سکریٹری اجے کمار بھلا نے نئی دہلی میں کچھ درخواست دہندگان کو شہریت کے سرٹیفکیٹ حوالے کیے۔

چارج شیٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پربیر پورکایست شہریت (ترمیمی) ایکٹ (سی اے اے) اور نیشنل رجسٹر آف سٹیزنز (این آر سی) کے خلاف احتجاج کرنے کی آڑ میں غلط معلومات پھیلانے کی مہم میں ملوث تھے۔

اویسی نے جمعہ (5 اپریل 2024) کو کہا کہ جب میں نے پارلیمنٹ میں سی اے اے بل کو پھاڑ دیا تو میں نے کہا تھا کہ سی اے اے کو این پی آر اور این آر سی کے ساتھ جوڑ کر دیکھا جانا چاہیے

سنگر زوبین گرگ کے علاوہ سال 2019 میں سی اے اے کے خلاف تحریک کے دوران مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی ریاست کی معروف شخصیات نے بھی آواز اٹھائی تھی۔

شنیک نے اپنے بیان میں کہا، "اگر یہ قانون واقعی مظلوم مذہبی اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے  تھا، تو اس میں برما (میانمار) کے روہنگیا مسلمان، پاکستان کے احمدیہ مسلمان یا افغانستان کے ہزارہ شیعہ سمیت دیگر کمیونٹیز بھی شامل ہونی چاہئے۔

معروف شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نے سیاسی پارٹیوں سے اچھے لوگوں کوامیدواربنانے کی اپیل کی اورساتھ ہی انہوں نے کہا کہ لوگ پارٹی دیکھ کرنہیں بلکہ امیدوارکے کردارکو دیکھ کرووٹ کریں تاکہ ملک میں ماحول خوشگوارہوسکے۔ مولانا نے ملک کی خوشحالی اورترقی کیلئے دعا بھی کی۔

اس ایکٹ میں مسلمان شامل نہیں ہیں کیونکہ اسلامی جمہوریہ پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان میں مسلمان مظلوم اقلیت نہیں ہیں۔

آزادی کے فوراً بعد، ہندوستان اور پاکستان نے اپنے اپنے ممالک میں اقلیتوں کے تحفظ کے لیے معاہدوں پر دستخط کیے، جبکہ پاکستان تاریخی طور پر اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہا۔

اس کے بعد یہ سوال اٹھ رہے ہیں کہ کیا ریاستوں کو مرکز کی طرف سے منظور کردہ اس قانون کو نافذ کرنے سے انکار کرنے کا حق ہے؟