Bharat Express

New CAA Rules: سی اے اے قانون کے تحت وزارت داخلہ نے 14 پناہ گزینوں کو شہریت دی

شہریت (ترمیمی) قواعد 2024 کا نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد پہلی بار شہریت کے سرٹیفکیٹ تقسیم کیے گئے۔ مرکزی داخلہ سکریٹری اجے کمار بھلا نے نئی دہلی میں کچھ درخواست دہندگان کو شہریت کے سرٹیفکیٹ حوالے کیے۔

وزارت داخلہ نے 17 پناہ گزینوں کو شہریت دی

شہریت ترمیمی قانون کے تحت 14 لوگوں کو ہندوستانی شہریت دی گئی ہے۔ وزارت خارجہ نے بدھ (15 مئی) کو یہ معلومات شیئر کیں۔ وزارت نے کہا کہ سی اے اے کے تحت 14 لوگوں کو ہندوستانی شہریت کے سرٹیفکیٹ جاری کیے گئے ہیں۔

شہریت (ترمیمی) قواعد 2024 کا نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد پہلی بار شہریت کے سرٹیفکیٹ تقسیم کیے گئے۔ مرکزی داخلہ سکریٹری اجے کمار بھلا نے نئی دہلی میں کچھ درخواست دہندگان کو شہریت کے سرٹیفکیٹ حوالے کیے۔ اس موقع پر، داخلہ سکریٹری نے درخواست گزاروں کو مبارکباد دیتے ہوئے، شہریت (ترمیمی) قواعد، 2024 کے اہم نکات پر روشنی ڈالی۔

حکومت ہند نے 11 مارچ 2024 کو شہریت (ترمیمی) قواعد 2024 کو مطلع کیا تھا۔ ان قوانین میں درخواست دینے کے طریقہ کار، ضلعی سطح کی کمیٹی (DLC) کے ذریعے درخواست کو آگے بھیجنے اور ریاستی سطح کی بااختیار کمیٹی (EC) کے ذریعے درخواستوں کی جانچ اور شہریت فراہم کرنے کے انتظامات کیے گئے ہیں۔

ان قوانین کے نافذ ہونے کے بعد، پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے ہندو، سکھ، جین، بدھ، پارسی اور عیسائی برادریوں سے تعلق رکھنے والے افراد سے درخواستیں موصول ہوئی ہیں جو 31.12.2014 تک مذہبی ظلم و ستم یا اس کے خوف کی وجہ سے ہندوستان آئے تھے۔ تھے۔

ضلعی سطح کی کمیٹیوں (DLC) کی سربراہی سینئر پوسٹل سپرنٹنڈنٹ/پوسٹل سپرنٹنڈنٹ بطور مجاز افسران نے دستاویزات کی کامیاب تصدیق کے بعد درخواست گزاروں سے وفاداری کا حلف لیا ہے۔ درخواستوں پر قواعد کے مطابق کارروائی کرنے کے بعد، ڈی ایل سی نے درخواستیں ریاستی سطح کی بااختیار کمیٹی (EC) کو بھیج دی ہیں جس کی سربراہی ڈائریکٹر (مردم شماری آپریشنز) کر رہے ہیں۔ درخواستوں کی پروسیسنگ مکمل طور پر آن لائن پورٹل کے ذریعے کی جاتی ہے۔

ڈائرکٹر (مردم شماری آپریشن) کی صدارت میں دہلی کی بااختیار کمیٹی نے مناسب جانچ کے بعد 14 درخواست گزاروں کو شہریت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں، ڈائریکٹر (مردم شماری آپریشن) نے ان درخواست دہندگان کو سرٹیفکیٹ فراہم کیے۔ اس موقع پر سکریٹری، پوسٹس، ڈائرکٹر (انٹیلی جنس) اور رجسٹرار جنرل آف انڈیا سمیت کئی سینئر عہدیدار موجود تھے۔

Also Read