Bharat Express

Bollywood Actor

انٹرٹینمنٹ پورٹل Pinkvilla نے لکھا کہ اس فلم نے ایکشن کو ایک نئی سطح پر پہنچایا۔ نیوز-18 نے لکھا کہ یہ ایک 'سپر ہٹ فیوچرسٹک ڈرامہ' ہے۔ ساتھ ہی بالی ووڈ لائف نے 'گنپت' کو 3 اسٹارز دیے اور لکھا - یہ فلم پیسہ وصول ہے، ناظرین کے لیے ایکشن انٹرٹینر ہے۔

ثنا رئیس خان جو کہ ایک ہائی پروفائل کرمنل لائر ہیں۔ وہ بگ باس 17 کا حصہ بن چکی ہیں۔ بگ باس جیسے شو میں ثنا کی انٹری پر ناظرین قدرے حیران ہوئے

  ایک بار جب ان سے محبت کرنے والے نے ان سے پوچھا کہ وہ ننگے پاؤں اپنے مداحوں سے ملنے کیوں آتے ہیں۔ تو بگ بی نے خوبصورتی سے جواب دیا اور کہا - کیا آپ چپل پہن کر مندر جاتے ہیں؟

مشن رانی گنج کی بات کریں تو یہ فلم ایک سچے واقعے پر مبنی ہے۔ یہ جسونت سنگھ گل کی کہانی ہے۔ جس نے کوئلے کی کان میں پھنسے 65 کان کنوں کی جان بچائی تھی۔

اکشے کمار کی فلم ’مشن رانی گنج: دی گریٹ بھارت ریسکیو‘ ایک سچی کہانی پر مبنی ہے۔ اکشے کمار فلم میں حقیقی زندگی کے ہیرو آنجہانی جسونت سنگھ گل کے کردار میں نظر آئیں گے۔ آنجہانی جسونت سنگھ نے نومبر 1989 میں رانی گنج میں کوئلے کے کان میں سیلاب میں پھنسے کان کنوں کو بچانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

اکھل بہت سے مشہور ٹیلی ویژن شوز جیسے اترن، اڑان، سی آئی ڈی، شریمان شریمتی اور بہت سے دوسرے سیریلز کا حصہ تھے۔

جسٹس سنگھ نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ اظہار رائے کی آزادی کا تحفظ کیا جاتا ہے، لیکن جب یہ "لائن کراس" کرتا ہے اور کسی کے ذاتی حقوق کو خطرے میں ڈالتا ہے تو یہ غیر قانونی ہو جاتا ہے۔

ایسے میں مرتے وقت غلط فہمی ہو گی کہ وہ میرے لیے رو رہے ہیں۔ کم از کم مرتے وقت کوئی غلط فہمی نہ ہو۔ تم کل مر جاؤ گے اور دو چار دن بعد کوئی تمہیں یاد نہیں کرے گا۔ میں  نے تو کہہ دیا ہے کہ  میری تصویر بھی نہیں لگانا، مجھے بھول جانا، یہ بہت ضروری ہے۔

یہ فلم  امت رائے کی ہدایت کاری میں، اسکولوں میں جنسی تعلیم کے موضوع پر مبنی ہے۔ یہ فلم سماج کے ایک طبقے کے جذبات کو ٹھیس پہنچا رہی ہے۔ ایسے میں راشٹریہ ہندو پریشد بھارت نے فلم میں بھگوان شیو کے میسنجر کا کردار ادا کرنے والے اکشے کمار کو تھپڑ مارنے یا تھوکنے والے کو 10 لاکھ روپے انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔

سنی نے کہا کہ اپنے ابتدائی دنوں میں بھی انہوں نے مختلف فلمسازوں کے ساتھ کام کیا اور کبھی کسی کیمپ کا حصہ نہیں رہے۔ انہوں نے راہل راول، جے پی دتہ جیسے فلم سازوں کے ساتھ کام کیا کیونکہ ان کے کام میں "جذبہ، خلوص اور ایمانداری" ہوتی ہے۔ بدقسمتی سے، آپ کسی کے ساتھ کام کرتے ہیں، اور پھر وہ منہ پھیر کر آگے بڑھ جاتے ہیں۔ یہ اس فلم انڈسٹری کی سچائی ہے۔