Bharat Express

BJP

کھانے پینے کی اشیاء کے علاوہ ادویات، صابن، شیمپو، کاسمیٹکس جیسی چیزوں کو بنانے، پیکنگ، ذخیرہ کرنے وغیرہ کے طریقوں کی بنیاد پر بھی حلال سرٹیفیکیشن دی جاتی ہے۔

سونیا گاندھی نے کہا کہ ملک مہنگائی، بے روزگاری، سماجی پولرائزیشن، جمہوری اداروں کا کمزور ہونا اور بار بار سرحدی مداخلت جیسے اہم اندرونی اور بیرونی چیلنجوں کا سامنا ہے۔

جب سے مودی حکومت اقتدار میں آئی ہےتب سے کسانوں کی آمدنی بڑھانے اور انہیں خود انحصار بنانے کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے۔ حکومت کی طرف سے یہ وعدہ بھی کیا گیا ہے ..

بی جے پی لیجسلیچر پارٹی کے لیڈر اور سابق سی ایم بابولال مرانڈی نے کہا کہ صاحب گنج کا یہ وحشیانہ قتل عام پوری ریاست کو پریشان کرنے والا ہے۔ بنگلہ دیشیوں کو حکومت کی حفاظت میں صاحب گنج اور آس پاس کے اضلاع میں آباد کیا جا رہا ہے

لعنت ہے، دروازے پر دستک دینے سے معلوم ہوا کہ جب اکیلے ہوتے ہیں تو کیسی تصویر دیکھتے ہیں؟ آر ایل ڈی کے سربراہ جینت چودھری نے یوپی کے مظفر نگر میں ایک جلسہ کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف یہ متنازعہ تبصرہ کیا۔

'وچار پُشپ' مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ کے خیالات کی ایک تالیف کتاب ہے جو آچاریہ پون ترپاٹھی کی ہے۔ اس موقع پر آچاریہ پون ترپاٹھی نے جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کو ہٹائے جانے ..

بی جے پی لیڈر نے کہا کہ ملک بھر میں پارٹی کا جھنڈا لہرانے کے باوجود دہلی میونسپل کارپوریشن بی جے پی کی سب سے کمزور کڑی رہی جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے شیلا ڈکشٹ لگاتار تین بار دہلی کی وزیر اعلیٰ بنیں اور اروند کیجریوال نے بھی فائدہ اٹھایا۔ گزشتہ تین بار سے دہلی قانون ساز اسمبلی کے انتخابات جیت چکے ہیں

راہل گاندھی اور کانگریس پارٹی پر سوال اٹھاتے ہوئے بھاٹیہ نے مزید کہا کہ جب بھی ہندوستانی فوج اپنی طاقت دکھاتی ہے تو ہم وطنوں کا سینہ 56 انچ کا ہو جاتا ہے وہیں دشمن ملک کے ساتھ ساتھ راہل گاندھی اور کانگریس پارٹی کو بھی تکلیف ہوتی ہے۔

بی جے پی کے آئی ٹی سیل کے سربراہ امت مالویہ نے ان پر طنز کیا اور کہا، "سابق آر بی آئی گورنر رگھورام راجن کا راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا میں شامل ہونا حیران کن نہیں ہے۔ وہ کانگریس کے مقرر کردہ تھے اور وہ خود کو اگلا منموہن سنگھ سمجھتے ہیں۔

دہلی ایم سی ڈی انتخابات میں اروند کیجریوال کی عام آدمی پارٹی کو اکثریت ملی ہے۔ بی جے پی کے حامی اسے 15 سال کی 'اینٹی انکمبنسی' قرار دے رہے ہیں۔ دوسری طرف کیجریوال شیخی مار رہے ہیں کہ انہیں ووٹ ان کے کام کے لیے ملے۔