Bharat Express

Bilawal Bhutto Zardari

پاکستان کے ساتھ جاپان کے پرانے تعلقات ہیں اور اس نے پاکستان کو مالی امداد بھی فراہم کی ہے۔ لیکن حالیہ برسوں میں جاپان کے تعلقات ہندوستان کے ساتھ تیزی سے مضبوط ہوئے ہیں جبکہ پاکستان نے چین کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط کیا ہے۔ ایسا مانا جا رہا ہے کہ بلاول کا یہ دورہ چین اور جاپان کے ساتھ تعلقات میں توازن پیدا کرنے کے لیے ہے۔

G-20 Meet In Kashmir: جی-20 میں ہندوستان کی طاقت دیکھ کر چین اورپاکستان کو بوکھلانا لازمی ہے۔ بلاول بھٹو نے تو اس کے خلاف مہم چھیڑ دی، لیکن ان کو اپنے ہی عوام نے آئینہ دکھا دیا ہے۔

ہیومن رائٹس وغیرہ، زرداری کے یہ نیچے کے ہتھکنڈے تھے جو عام طور پر قابل EAM کا بکرا بن گئے کیونکہ ان کے پاس پاکستانی ڈکٹیٹر جنرل پرویز مشرف کی 14-16 جولائی 2001 کو آگرہ سربراہی اجلاس کے پٹری سے اترنے کی واضح یادیں ہیں۔

خارجہ امورکے وزیر ایس جے شنکر نے اسلام آباد کو دہشت گرد تنظیموں کی مدد جاری رکھنے پرتنقید کا نشانہ بنایا۔ پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کودہشت گردی کو فروغ دینے والا اورجوازفراہم کرنے والا ترجمان قراردیا۔

جے شنکر نے پاکستان کے حوالے سے بات بدل کر کہا کہ دہشت گردی کی لعنت بلا روک ٹوک جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کسی بھی فرد یا ریاست کو غیر ریاستی اداکاروں کے پیچھے چھپنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔

جولائی 2011 کے بعد جب اس وقت کی وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے امن مذاکرات کے لیے پاکستان کا دورہ کیا تھا، بلاول کا یہ دورہ پاکستان کے وزیر خارجہ کے طور پر پہلا دورہ ہوگا۔

پاکستان میں گزشتہ سال عمران خان کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے بعد شہباز شریف وزیر اعظم بنے تھے۔ اب وہ فلورٹسٹ میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو ہندوستان دورے پر آئیں گے۔ بلاول بھٹو کا یہ دورہ آئندہ ماہ کے آغاز میں 4 مئی کو ہوگا۔