Bharat Express

Bihar Political Crisis

بہارمیں بڑا سیاسی گھمسان مچا ہوا ہے۔ سیاسی گلیاروں میں قیاس آرائی ہے کہ نتیش کمار کل یعنی اتوار کو وزیراعلیٰ عہدے سے استعفیٰ دے سکتے ہیں۔ اس کے بعد وہ بی جے پی کی مدد سے نئی حکومت بھی بناسکتے ہیں اور اس کے لئے شام کو حلف برداری تقریب ہوسکتی ہے۔

پٹنہ میں آرجے ڈی اراکین اسمبلی اوراراکین پارلیمنٹ کی میٹنگ ختم ہوگئی ہے۔ اس دوران نائب وزیراعلیٰ تیجسوی یادونے اپنے اراکین اسمبلی کو خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ نتیش کمار کا ہماری پارٹی نے ہمیشہ احترام کیا ہے۔ ہرموضوع پرہم ساتھ رہے ہیں۔

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے بہار کے موجودہ سیاسی حالات سے متعلق وزیر اعلیٰ نتیش کمارپر طنزکیا ہے۔ انہوں نے اپنے ایک پرانے بیان کو ری ٹوئٹ کیا ہے۔

بہارمیں نتیش کمار کی پارٹی جے ڈی یو کے پاس ابھی 45 اراکین اسمبلی ہیں۔ وہیں بی جے پی کے پاس 76 اور مانجھی کی ہم کے پاس 4 رن اسمبلی ہیں۔ حکومت بنانے کے لئے 122 اراکین اسمبلی کی ضرورت ہے۔

لالو پرساد یادو کی پارٹی آر جے ڈی نے جیتن رام مانجھی کو ریاست کا وزیراعلیٰ بنانے کی پیشکش کی ہے۔ مانجھی ہندوستانی عوام مورچہ کے لیڈر ہیں اور ان کی پارٹی کے اسمبلی میں چار ایم ایل اے ہیں

بہار میں پھر بڑا سیاسی الٹ پھیر دیکھنے کو مل سکتا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ بی جے پی کے ساتھ نتیش کمارنئی حکومت بنائیں گے اور حلف برداری تقریب 28 جنوری کو ہوسکتی ہے۔

بی جے پی ذرائع کی مانیں تو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ پوری مہم میں مصروف ہیں۔ اس دوران جے پی نڈا کو آج کیرالہ جانا تھا، انہوں نے اپنا دورہ منسوخ کر دیا ہے۔