Bharat Express

Benjamin Netanyahu

اسرائیل کے سابق وزیر اعظم یائر لاپڈ نے ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں کی ہے کہ آیا وہ نئی اعلان کردہ ہنگامی کابینہ کا حصہ بنیں گے جس میں نیتن یاہو اور گینٹز شامل ہیں۔ تاہم، نئی جنگی کابینہ کا اعلان کرنے والے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر لیپڈ نے شمولیت کا فیصلہ کیا تو ان کے لیے ایک نشست "مخصوص" ہوگی۔

وزیراعظم مودی کا کہنا ہے کہ ہندوستان دہشت گردی کی ہرشکل کی مذمت کرتا ہے۔ ہندوستان اس وقت اسرائیل کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہے۔

غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ بماری سے مرنے اور زخمیوں کی تعداد ان ڈیٹا سے کئی گناہ زیادہ ہے ۔ جو میڈا بتارہی ہے ۔ جس طرح سے اسرائیل بم برسارہا ہے ۔ کیا یہ تعداد کم از کم 560 ہوسکی ہے؟

نتن یاہو نے  ایس آئی آر سی سربراہان کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشرقی وسطیٰ کی تصویر بدلنے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "ہم ایک مہم کے درمیان ہیں۔ میں جانتا ہوں کہ آپ کو ایک مشکل اور خوفناک آزمائش سے گزرنا پڑا ہے۔ حماس کو جو تجربہ ہوگا وہ مشکل اور خوفناک ہوگا،ہم پہلے ہی مہم میں ہیں اور ہم ابھی شروعات کر رہے ہیں۔

حماس کے ترجمان ابو عبیدہ نے کہا کہ جنگجوؤں نے اعداد و شمار فراہم کیے بغیر "درجنوں" اسرائیلی فوجیوں کو یرغمال بنا لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اغوا کیے گئے اسرائیلی فوجیوں کو "محفوظ مقامات" اور سرنگوں میں رکھا جا رہا ہے۔

اسرائیلی رہنما نے ٹیلی ویژن پر خطاب میں کہا کہ "ہم اس یوم سیاہ کا زبردست انتقام لیں گے۔" "ہم ان تمام نوجوانوں کا بدلہ لیں گے جنہوں نے اپنی جانیں گنوائیں۔ ہم حماس کے تمام ٹھکانوں کو نشانہ بنائیں گے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ "اسرائیل کو اپنے اور اپنے لوگوں کے دفاع کا حق حاصل ہے۔ امریکہ اس جنگی صورتحال میں اسرائیل کے خلاف فائدہ اٹھانے کی سوچ رکھنے والے کسی بھی فریق کو خبردار کرتا ہے۔"

غزہ سے اسرائیل پر 5 ہزار سے زائد راکٹ فائر کیے گئے ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اسرائیل میں آج تہوار کی چھٹی ہے۔ ایسے میں صبح سے ہی لوگ اسرائیل ڈیفنس سے راکٹ گرنے اور سائرن آنے کی آوازیں سن رہے ہیں۔

سعودی عرب نے اسرائیل سے امن سمجھوتے کی بات چیت رد کردی ہے۔ سعودی حکومت نے امریکہ سے کہا ہے کہ جب تک فلسطین کا معاملہ حل نہیں ہوگا ہم کوئی بات چیت نہیں کریں گے۔ رپورٹ کے مطابق سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات شروع کرانے کی امریکہ کی کوششوں کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کو کمزور کرنے کا یہ منصوبہ اسرائیلی جمہوریت کے لیے ایک سنگین خطرے کی نمائندگی کرتا ہے اور یہ اقتدار نیتن یاہو اور اس کے اتحادیوں کے ہاتھ میں مرکوز کر دے گا۔