Bharat Express

Benjamin Netanyahu

اس ماہ کے آغاز میں دوحہ میں  ہونے والی مذاکرت کے ٹوٹنے کے بعد سے باضابطہ طور پر مذاکرات دوبارہ شروع نہیں ہوسکی ہے۔

غزہ میں 18 ہزار سے زیادہ ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔ اس میں بیشترخواتین اوربچے شامل ہیں۔ اس درمیان حماس سربراہ اسمٰعیل ہانیہ نے کہا کہ اسرائیلی حملے کو روکنے کے لئے ہم کسی بھی تبادلہ خیال اور پہل کرنے کے لئے تیار ہیں۔

ایک بیان میں، اس نے کہا کہ وہ شہریوں کو مشورہ دے رہا ہے کہ وہ افریقہ کے ممالک (جنوبی افریقہ اور اریٹیریا) وسطی ایشیاء (بشمول ازبیکستان، قازقستان، کرغزستان اور ترکمانستان) کے غیر ضروری سفر پر نظر ثانی کریں۔چونکہ ان ممالک میں اسرائیلی شہریوں کیلئے خطرہ بڑھنے کا اندیشہ ہے اس لئے ان ممالک کے سفرسے فی الحال گریز کریں ۔

نیتن یاہو پر 2019 میں درج تین مقدمات میں دھوکہ دہی، رشوت خوری اور اعتماد کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کیے گئے ہیں، جنہیں کیس 1000، 2000 اور 4000 کہا جاتا ہے۔کیس 1000 میں، وزیر اعظم، اپنی اہلیہ سارہ کے ساتھ، ہالی ووڈ کے ممتاز پروڈیوسر آرنن ملچن اور آسٹریلوی ارب پتی تاجر جیمز پیکر سے سیاسی احسانات کے عوض شیمپین اور سگار سمیت تحائف وصول کرنے کا الزام ہے۔

ڈبلیو ایس جے کی رپورٹ میں حکام کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ انٹیلی جنس ایجنسیاں ترکی، لبنان اور قطر میں حماس کے رہنماؤں کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں۔

مسک نے سیکورٹی کا حوالہ دے کر غزہ جانے سے انکار کر دیا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ یہود مخالف پوسٹس کی حمایت کرنے پر تنقید کا سامنا کرنے والے مسک نے اسرائیل پہنچنے پر کہا تھا کہ نفرت پھیلانے کو روکنے کے لیے جو بھی ضروری ہوگا وہ کیا جائے گا۔

ایلون مسک نے اسرائیل کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ 'اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ ختم ہونے کے بعد وہ غزہ کی تعمیر نو میں مدد کرنا چاہیں گے لیکن یہ ضروری ہے کہ فلسطینی علاقوں کو بنیاد پرستی سے آزاد کیا جائے'۔

ٹائمز آف اسرائیل نے ایک اسرائیلی اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ 13 اسرائیلی یرغمالیوں کو ایک ایمبولینس میں جنوبی غزہ کے خان یونس سے اسرائیل کی طرف رفح کراسنگ کی طرف لے جایا جا رہا تھا۔

Israel Hamas War Ceasefire Deal: اسرائیل-حماس کے درمیان ہونے والے سیز فائر معاہدے کو ایک دن کے لئے ملتوی کردیا گیا ہے۔ اس سے متعلق اسرائیلی فوج نے وجہ بھی بتائی ہے۔

11 نومبر کو کیرالہ کے کوزی کوڈ میں فلسطین کی حمایت میں ایک ریلی نکالی گئی تھی۔ اس میں حکمراں سی پی آئی (ایم) نے بی جے پی زیرقیادت مرکزی حکومت پر اس کے مبینہ اسرائیل نواز موقف پر حملہ کیا تھا۔