Bharat Express

BCCI

چیمپئنز ٹرافی 19 فروری سے 9 مارچ تک آٹھ ٹیموں کے درمیان کھیلی جانی ہے۔ توقع ہے کہ اس مقابلے کے لیے ہائبرڈ ماڈل اپنایا جائے گا۔ ساتھ ہی ہندوستانی کرکٹ ٹیم گزشتہ کئی سالوں سے پاکستان کا دورہ نہیں کر رہی ہے۔ اس حوالے سے سیاسی جماعتوں میں ماضی میں بھی بیان بازی ہوتی رہی ہے۔

اگر ٹیم انڈیا ٹورنامنٹ کے لیے پاکستان نہیں جاتی ہے تو اس کے لیے صرف دو آپشن رہ گئے ہیں۔ اس کا بہترین آپشن ہائبرڈ ماڈل ہو سکتا ہے۔ ٹیم انڈیا کو اپنے میچ نیوٹرل مقامات پر کھیلنے چاہئے اور باقی میچ صرف پاکستان میں ہونے چاہئے۔ اگر پاکستان کرکٹ بورڈ اسے قبول نہیں کرتاہے تو اس کے پاس صرف ایک آپشن رہ جاتا ہے۔

روہت شرما نے سری لنکا کے خلاف 173 گیندوں کی اننگز کھیلی جس میں انہوں نے 152.60 کے اسٹرائیک ریٹ سے 264 رنز بنائے۔ اس اننگز میں انہوں نے 33 چوکے اور 9 چھکے لگائے۔

چیمپئنز ٹرافی2025 کے حوالے سے معاملہ بگڑتا جا رہا ہے۔ بی سی سی آئی نے آئی سی سی سے کہا ہے کہ ٹیم انڈیا کسی بھی حالت میں پاکستان نہیں جائے گی۔

11 نومبر سے اس ٹورنامنٹ میں صرف 100 دن باقی رہ جائیں گے اور ای ایس پی این کرک انفو کو موصول ہونے والی معلومات کے مطابق آئندہ ہفتے لاہور میں ہونے والے ٹورنامنٹ کے شیڈول کا اعلان فی الحال ملتوی کیا جا سکتا ہے۔

ٹیم انڈیا چیمپئنس ٹرافی کے اپنے تمام میچ دبئی میں کھیل سکتی ہے۔ اس سے قبل سری لنکا کے بارے میں بھی بات ہوئی تھی۔ لیکن بی سی سی آئی نے دبئی کی تجویز دی ہے۔ اس لیے اب چیمپئنس ٹرافی 2025 کا انعقاد ہائبرڈ ماڈل میں کیا جا سکتا ہے۔

نیوزی لینڈ کے خلاف 3 میچوں کی ٹیسٹ سیریز 0-3 سے ہارنے کے بعد ہندوستانی کرکٹ ٹیم اب ڈبلیو ٹی سی پوائنٹس ٹیبل میں پہلے مقام سے دوسرے مقام پر پہنچ گئی ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) 19 فروری سے 9 مارچ تک پاکستان میں 2025 کی چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کے لیے پرعزم ہے۔ اس نے رسد اور سیکورٹی انتظامات کو آسان بنانے کے لیے ہندوستان کے تمام میچوں کی میزبانی ہندوستانی سرحد کے قریب واقع شہر لاہور میں کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔

بھارت کو دوسرے ٹیسٹ میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں 113 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے ساتھ ہی مہمان ٹیم نیوزی لینڈ نے سیریز میں 2-0  برتری حاصل کر لی ہے۔

ایک خبر کے مطابق لکھنؤ سپر جائنٹس کی ٹیم مینجمنٹ کے کے ایل راہل سے خوش نہیں ہے۔ کے ایل راہل گزشتہ تین سیزن سے ٹیم کے کپتان ہیں۔ لیکن انتظامیہ ان کے اسٹرائیک ریٹ سے خوش نہیں ہے۔