Bharat Express

Arvind Kejriwal

الیکشن انچارج ونے مشرا نے مزید کہا کہ راجستھان کی تمام 200 سیٹوں کو تین زمروں اے، بی اور سی میں تقسیم کیا گیا ہے۔ اے کیٹیگری میں مضبوط ترین امیدوار رکھے گئے ہیں جو پوری طاقت کے ساتھ الیکشن لڑنے کے لیے تیار ہیں۔

عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کجریوال نے 2024 کے انتخابات کے لیے اپنا ایجنڈا طے کر لیا ہے۔ انہوں نے آج دہلی اسمبلی میں اعلان کیا کہ اگلے لوک سبھا انتخابات دہلی کو مکمل ریاست کا درجہ دینے کے مسئلہ پر لڑے جائیں گے۔

کرن سانگوان کو ہٹائے جانے سے ایک طرف جہاں سادھوی پراچی سمیت جاہلوں کا گروپ خوشی منارہا ہے وہیں دوسری جانب سیاسی اور تعلیمی گلیاروں سے کرن کے حق میں آواز بلند ہونے لگی ہے۔ دہلی کے سی ایم اروند کجریوال نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ  کیا پڑھے لکھے لوگوں کو ووٹ دینے کی اپیل کرنا جرم ہے۔

اروند کیجریوال نے دعویٰ کیا، "یہ لوگ (بی جے پی) جواہر لعل نہرو کو گالی دیتے ہیں۔ کم از کم نہرو نے چین کی  آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر چین کے ساتھ جنگ ​​لڑی تھی۔ تاہم انہوں نے (بی جے پی) ہتھیار ڈال دیے

میٹنگ شروع ہونے سے قبل ایسا مانا جارہا تھا کہ دہلی میں عام آدمی پارٹی کے ساتھ اتحاد کے طریقہ کار پر بات ہوگی لیکن میٹنگ میں ایسا کچھ بھی نہیں ہوا۔ تین گھنٹے تک چلنے والی اس میٹنگ سے نکل کر کانگریس رہنما الکا لامبا نے میٹنگ کے اندر کی خبر دی ۔

پنجاب کو منشیات سے پاک کرنے کا وعدہ کرنے والی پاری! کسی نے ٹھیک کہا ہے کہ اقتدار کا نشہ اچھے انسان کو بے دماغ کر دیتا ہے

دہلی کے وزیر اعلیٰ نے کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے اور ایم پی راہل گاندھی کو ایک خط لکھا، "جی این سی ٹی ڈی (ترمیمی) بل، 2023 کو مسترد کرانے اور اس کے خلاف ووٹ دینے کے لیے دہلی کے 2 کروڑ عوام کی طرف سے اظہار تشکر کیا۔ "

سی ایم کجریوال نے کہا کہ امت شاہ نے پارلیمنٹ میں کہا کہ ہمارے پاس قانون پاس کرنے کی طاقت ہے۔ آپ کو عوام کے لیے کام کرنے کی طاقت دی گئی  ہے، ان کے حقوق چھیننے کی نہیں۔وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ میں جو کچھ بھی کرتا ہوں اس میں دہلی کے لوگ میرا ساتھ دیتے ہیں۔

بحث مکمل ہونے کے بعد جب ووٹنگ کی شروعات ہوئی تو ایوان میں لگی ووٹنگ مشین نے جواب دے دیا۔ مشین میں تکنیکی خرابی پیش آنے سے مشین کے بجائے پرچہ کے ذریعے ووٹنگ کرائی گئی جس میں اکثریت نے بل کی حمایت میں ووٹ کیا ۔ جس کی وجہ سے یہ بل راجیہ سبھا میں بھی منظور کرلیا گیا۔

اس پورے معاملے میں راجیہ سبھا کے اندر نمبر کا کھیل دلچسپ ہوتا ہوا دکھائی دے رہا ہے، چونکہ لوک سبھا میں این ڈی اے کو اکثریت حاصل ہے ،البتہ راجیہ سبھا میں نمبر کا کھیل چل رہا ہے۔راجیہ سبھا میں این ڈی اے کے 101 ممبران پارلیمنٹ ہیں۔ جبکہ انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس (انڈیا) کے 100 ممبران پارلیمنٹ ہیں۔