Bharat Express

Arvind Kejriwal

دہلی شراب پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار اروند کجریوال کو وزیر اعلیٰ کے عہدے سے ہٹانے کی مانگ والی عرضی پر سماعت کے دوران ہائی کورٹ نے کہا کہ ہم صدر راج نافذ کرنے کا حکم نہیں دے سکتے۔اس پورے معاملے میں عدالت مداخلت نہیں کرسکتی ۔

کیجریوال کو ای ڈی نے 21 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔ بعد میں عدالت نے انہیں 28 مارچ تک ای ڈی کی حراست میں بھیج دیا۔ کیجریوال نے ہائی کورٹ سے درخواست کی تھی کہ انہیں اس بنیاد پر فوری رہا کیا جائے کہ ان کی گرفتاری جائز نہیں ہے۔

اروند کیجریوال کو تقریباً دو گھنٹے کی پوچھ گچھ کے بعد 21 مارچ کو ای ڈی نے ان کی سرکاری رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا۔

دراصل سنیتا کیجریوال منگل کی شام سی ایم اروند کیجریوال سے ملنے ای ڈی کے دفتر گئی تھیں۔ اس دوران سی ایم کیجریوال نے دہلی کے لوگوں کو دو اہم پیغامات بھیجے۔

پنجاب میں عام آدی پارٹی نے اپنے 8 امیدواروں کے نام کا اعلان کچھ دن پہلے ہی کردیا تھا۔ اس فہرست میں سشیل کمار رنکو کا نام بھی شامل ہے۔

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کا شوگرلیول مسلسل اوپر نیچے ہو رہا ہے۔ کیجریوال کا شوگرلیول 46 تک پہنچ گیا ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ شوگر لیول کا اتنا نیچے جانا بہت خطرناک ہے۔

کجریوال نے اپنی گرفتاری کے خلاف دائر درخواست میں چار دلائل دیے ہیں۔ ان دلائل کا حوالہ دیتے ہوئے کجریوال نے اپنی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔کجریوال نے کہا ہے کہ ای ڈی کے ذریعہ ان کی گرفتاری ان کے بنیادی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

ایڈوکیٹ سنجیو ناسیار نے کہا کہ، جس طرح سے 21 مارچ کی رات مرکزی حکومت کی ہدایت پر ایک منتخب وزیر اعلیٰ کو ای ڈی نے غیر قانونی طور پر گرفتار کیا تھا۔ وہ بھی ایسے کیس میں جس میں پہلے بھی کئی لیڈر جیل بھیجے جا چکے ہیں۔

دوسری جانب بی جے پی کارکنوں نے بھی شدید احتجاج کرتے ہوئے اروند کیجریوال کے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ اس دوران دہلی بی جے پی کے سربراہ وریندر سچدیوا سمیت پارٹی کے کئی لیڈروں کو حراست میں لیا گیا۔

امریکہ سے پہلے جرمنی کی طرف سے بھی دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کی گرفتاری پر بیان سامنے آچکا ہے۔ حالانکہ ہندوستان کی طرف سے اس کا منہ توڑ جواب دیا گیا تھا۔