Bharat Express

Akhilesh Yadav

قنوج لوک سبھا سیٹ کو سماج وادی پارٹی کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ سماج وادی پارٹی اس سیٹ سے 1998 سے 2014 تک تمام انتخابات جیتتی رہی ہے۔

مرادآباد میں سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ایس ٹی حسن کا ٹکٹ کاٹ کرروچی ویرا کو ٹکٹ دیا ہے، جس کے بعد سے ایس ٹی حسن اوران کے حامیوں میں ناراضگی ہے۔

بی جے پی کے پاس ملک کے لوگوں کے سوالوں کا جواب نہیں ہے۔ آئین بچانے کے لیے تمام جماعتیں اکٹھی ہیں۔ اس لیے ہم سب اکٹھے ہیں۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ اگنی ویر میں صرف گاؤں کے بچے ہی آتے تھے، بی جے پی نہیں چاہتی کہ گاؤں کے خاندانوں کے بچے فوج میں بھرتی ہوں۔

الیکٹورل بانڈ کے معاملے پر اکھلیش نے بی جے پی کو گھیر لیا اور کہا، 'انتخابی بانڈ نے بھارتیہ جنتا پارٹی کو برباد کر دیا ہے۔ کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ ایک سیاسی جماعت سیاست میں اتنا چندہ اکٹھا کر سکتی ہے۔

حالانکہ اکھلیش کے اثاثے کروڑوں روپے کے ہیں اور وہ 75 ہزار روپے کا فون استعمال کرتے ہیں لیکن ان پر قرض بھی ہے۔ ڈمپل کے حلف نامے کے مطابق اکھلیش پر 25 لاکھ روپے سے زیادہ کا قرض ہے۔ یہی نہیں ان کے نام پر کوئی فور وہیلر یعنی کار نہیں ہے۔

ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے کہا کہ اتر پردیش کے غازی آباد سے غازی پور تک بی جے پی کا صفایا ہونے والا ہے۔ آج کسان غمزدہ ہیں، نوجوان پریشان ہیں۔ بی جے پی نے وعدہ کیا تھا کہ کسانوں کی آمدنی دوگنی ہوگی، لیکن نہ تو آمدنی دوگنی ہوئی اور نہ ہی نوجوانوں کو روزگار ملا۔

جینت چودھری نے مزید کہا کہ پارلیمانی جمہوریت کی یہ روایت رہی ہے کہ ایوان کے اندر ہم ایک دوسرے سے سوال کرتے ہیں اور مخالفت بھی  کرتے ہیں ۔لیکن ایوان کے باہر ہماری انسانیت زندہ رہتی ہے۔

مشہور صحافی اور سینئر سیاسی رہنما شاہد صدیقی ایک بار پھر سماجوادی پارٹی کا حصہ بن گئے ہیں ۔ آج انہوں نے یوپی کے مظفرنگر میں سماجوادی پارٹی کے چیف اکھلیش یادو کی موجودگی میں سماجوادی پارٹی کی دوبارہ رکنیت حاصل کی۔

ایس پی نے سابق ایم پی دھرمیندر یادو کا ٹکٹ منسوخ کرکے بدایوں سیٹ سے شیو پال یادو کو میدان میں اتارا تھا۔ شیو پال یادو نے بدایوں سیٹ پر انتخابی مہم بھی شروع کر دی تھی۔ تاہم اب ایس پی نے نظرثانی شدہ فہرست جاری کر دی ہے اور شیو پال کی جگہ ان کے بیٹے آدتیہ یادو کو ٹکٹ دیا ہے۔

سماجودای پارٹی کی رکن پارلیمنٹ  ڈمپل یادو نے کہا کہ ہمارے نوجوان سمجھ گئے ہیں کہ بی جے پی اپنے وعدے پورے نہیں کر پائی ہے۔ موجودہ حکومت کی طرف سے کوئی گارنٹی نہیں ہے۔