قنوج کے رکن پارلیمنٹ اکھلیش یادو
سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو خود اتر پردیش کے قنوج لوک سبھا حلقہ سے الیکشن لڑ سکتے ہیں۔ ذرائع نے یہ دعویٰ کیا ہے۔ ایس پی سربراہ جمعرات کو قنوج کے دورے پر تھے۔ اس دوران انہوں نے ایس پی پارٹی دفتر میں کارکنوں اور سیکٹر/بوتھ انچارجوں سے ملاقات کی۔ جس کے بعد اس طرح کی قیاس آرائیاں تیز ہوگئی ہیں۔
قنوج لوک سبھا سیٹ کے لیے سماج وادی پارٹی کے امیدوار کے نام کو لے کر ابھی تک تذبذب برقرار ہے۔ ایسے میں ایس پی صدر کے قنوج کے دورے کے بعد اکھلیش یادو کے نام کی قیاس آرائیاں تیز ہوگئی ہیں۔ ذرائع کی مانیں تو یہ تقریباً طے ہے کہ اکھلیش یادو قنوج سے الیکشن لڑیں گے۔ پارٹی کی جانب سے آج ان کے نام کا اعلان بھی کیا جا سکتا ہے۔
اکھلیش قنوج سے الیکشن لڑ سکتے ہیں۔
ایس پی صدر اکھلیش یادو نے کھل کر قنوج سے الیکشن لڑنے کی بات نہیں کی ہے، لیکن کئی بار اشاروں میں وہ یہاں سے الیکشن لڑنے کی بات کہہ چکے ہیں۔ صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے قنوج کو اپنا گھر بتایا اور کہا کہ ان کے خاندان کا اس علاقے سے دو دہائیوں سے زیادہ کا رشتہ ہے اور وہ قنوج چھوڑ نہیں سکتے۔ لیکن ایس پی کی کئی فہرستیں آنے کے بعد بھی جب قنوج سے امیدوار کا اعلان نہیں کیا گیا تو کئی قیاس آرائیاں شروع ہوگئیں۔
قنوج لوک سبھا سیٹ کو سماج وادی پارٹی کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ سماج وادی پارٹی اس سیٹ سے 1998 سے 2014 تک تمام انتخابات جیتتی رہی ہے۔ ایس پی صدر اکھلیش یادو اور ڈمپل یادو بھی یہاں کے ایم پی رہ چکے ہیں۔ تاہم، 2019 کے انتخابات میں، ڈمپل یادو کو بی جے پی کے سبرت پاٹھک نے تقریباً 13 ہزار ووٹوں کے فرق سے شکست دی تھی۔
بی جے پی نے اس سیٹ سے ایم پی سبرتا پاٹھک کو میدان میں اتارا ہے، جب کہ بی ایس پی نے عقیل احمد کو ٹکٹ دیا ہے۔ عقیل نے طویل عرصے تک ایس پی کے لیے کام کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق اکھلیش یادو بھی 23 اپریل کو اپنا پرچہ نامزدگی داخل کر سکتے ہیں۔ اس کے لیے پارٹی کی جانب سے تیاریاں کی جارہی ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔