Bharat Express

Air Pollution

عدالت نے پانچ ریاستوں سے سوال کیا اور کہا کہ وہ بتائیں کہ انہوں نے فضائی آلودگی کو روکنے کے لیے کیا اقدامات کیے ہیں۔ پنجاب میں بڑی تعداد میں پرالی جلایا جا رہا ہے۔ سپریم کورٹ نے دہلی، اتر پردیش، ہریانہ، پنجاب اور راجستھان کو بھی ایک ہفتے کے اندر حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت دی ہے

اگر ہم آج یعنی 29 اکتوبر کی بات کریں تو  دہلی این سی آر میں ہوا بہت ہی زہریلی بنی ہوئی ہے ،اگرہم گریٹر نوئیڈا کی بات کریں تو وہاں ہوا کے معیار کا انڈیکس 365 ہے۔

ہفتے کے روز ہوا مزید زہریلی ہو سکتی ہے۔ ماہرین کے مطابق دہلی-این سی آر میں آنے والے ہفتے کے دوران آلودگی اپنے عروج پر رہے گی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ گھر سے صرف ضروری کاموں کے لیے ہی نکلنا چاہیے۔

دہلی این سی آر کے شہروں میں ایک بار پھر آب و ہوا خراب ہونے لگی ہے۔ اتوار کی صبح مغربی اتر پردیش کے چار شہر فضائی آلودگی کی سطح پر پہنچ گئے۔ صبح کی رپورٹ کے مطابق مظفر نگر پورے ملک کے آلودہ ترین شہروں میں سرفہرست ہے۔

جدید ترین طریقہ کار کا استعمال کرتے ہوئے اکٹھے کیے گئے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا  جس میں 1,400 سے زیادہ زمینی نگرانی کے اسٹیشنوں سے تفصیلی سیٹلائٹ امیجز اور پیمائشیں شامل ہیں جو  گندی ہوا کی ایک خوفناک تصویر کو ظاہر کرتی ہے۔

نیکسس کے ایک سابق طالب علم اور کاروباری پیشہ ور اس مضمون میں بتا رہے ہیں کہ ہم کس طرح صاف ہوا کے حصول میں تعاون کر سکتے ہیں۔

بھارت نے 2022 میں فضائی آلودگی کے انڈیکس میں انتہائی خراب کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، حالانکہ اس نے پچھلے سال کے مقابلے میں سب سے خراب ہوا کے معیار والے ممالک کی فہرست میں تین پائیدان  نیچےضرور آیا  ہے۔ ہندوستان اس فہرست میں آٹھویں نمبر پر تھا، جو پچھلے سال کے مقابلے میں تین درجے گر گیا ہے۔

قومی دارالحکومت میں ہوا کا معیار ہفتہ کو مسلسل تیسرے دن 369 کے AQI کے ساتھ 'انتہائی خراب' زمرے میں رہا۔

بزرگ شہریوں کے ساتھ ساتھ ماحولیات کے ماہرین کا خیال ہے کہ آنے والے ہفتے کے آخر میں کولکتہ میں فضائی اور صوتی آلودگی اب تک کی بدترین سطح تک پہنچنے کا امکان ہے کیونکہ لوگ نئے سال 2023 کا جشن مناتے اور خوش آمدید کہتے ہیں۔

دہلی این سی آر کے کئی علاقوں میں آج صبح گھنا کہرا دیکھنے کو ملا۔ دہلی میں آلودگی بڑھنے کی وجہ سے لوگوں کو کافی پریشانی ہورہی ہے۔ دہلی میں بڑھتی ٹھنڈ کے ساتھ ساتھ آلودگی میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ان سب کے سبب لوگو ں کو کئی بیماریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے