Bharat Express

2002 Gujarat riots

بلقیس بانو معاملے میں گجرات حکومت کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ سپریم کورٹ نے 11 قصورواروں کی رہائی منسوخ کرنے کے معاملے میں حکومت کی نظرثانی کی درخواست خارج کردی ہے۔ عدالت نے 8 جنوری کو قصورواروں کی رہائی کو منسوخ کردیا تھا۔

بھارت میں کشیدگی اور انتخابات کا رشتہ برسوں پرانا ہے۔ صرف گزشتہ 30 سالوں میں انتخابات سے قبل فرقہ وارانہ تشدد کے 7 بڑے واقعات رونما ہوئے، جنہوں نے ملک کی حالت اور رخ بدل دیا۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اجتماعی آبروریزی متاثرہ بلقیس بانو جذباتی ہوگئیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ڈیڑھ سال میں پہلی بارمسکرائی ہوں۔ بلقیس بانو کو انصاف دلانے کے لئے کئی خواتین نے مدد کی۔ اس میں 4 بے حد اہم رہیں۔ آئیے ان کے بارے میں آپ کو بتاتے ہیں۔

ممبئی کی خصوصی سی بی آئی کورٹ نے 21 جنوری 2008 کو11 افراد کوعمرقید کی سزا دی۔ سال 2017 میں بامبے ہائی کورٹ اوربعد میں سپریم کورٹ نے بھی سزا کوبرقراررکھا۔

بلقیس بانو نے اس معاملے میں سپریم کورٹ سے جلد سماعت کا مطالبہ کرتے ہوئے درخواست دائر کی ہے۔ سی جے آئی ڈی وائی چندرچوڑ نے یقین دلایا ہے کہ وہ دو ججوں کی خصوصی بنچ میں سماعت کی تاریخ طے کریں گے۔

مہتا نے کہا، کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ ان کا کردار صرف پتھراؤ کا تھا۔ لیکن جب آپ کسی ڈبے کو باہر سے لاک کرتے ہیں، اسے آگ لگا دیتے ہیں اور پھر پتھر مارتے ہیں، تو یہ صرف پتھراؤ نہیں ہوتا۔

حکومت ہند نے گجرات فسادات پر بی بی سی کی دستاویزی فلم کو وزیر اعظم مودی اور ملک کے خلاف پروپیگنڈا قرار دیا ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے کہا تھا کہ ہم نہیں جانتے کہ دستاویزی فلم کے پیچھے کیا ایجنڈا ہے، لیکن یہ منصفانہ نہیں ہے۔ یہ وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف پروپیگنڈا ہے

سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے گجرات حکومت کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ مجرم پتھر پھینک رہا تھا اس لیے اس نے لوگوں کو برننگ کوچ سے باہر نکلنے سے روک دیا۔ انہوں نے کہا کہ عام حالات میں پتھر پھینکنا کم سنگین جرم ہو سکتا ہے لیکن اس معاملے میں یہ مختلف تھا۔

بنچ نے ایڈوکیٹ شوبھا گپتا سے کہا کہ رٹ پٹیشن کو درج اور منسلک کیا جائے گا، ایک ہی چیز کا بار بار ذکر نہ کریں۔ یہ بہت پریشان کن ہے۔ عدالت نے اس بات پر زور دیا کہ معاملہ درج کیا جائے گا اور وکیل سے کہا کہ وہ اس کا بار بار ذکر کرنے سے گریز کریں۔

انہیں پھولوں کے ہار پہنائے گئے اور ان کی حوصلہ  افزائی کی گئی ، مٹھائیاں تقسیم کی گئیں۔ یہ واقعہ انسانوں کے ایک گروہ کی طرف سے بے بس اور معصوم لوگوں پر مشتمل انسانوں کے دوسرے گروہ پر انتہائی غیر انسانی تشدد اور ظلم کے سب سے بھیانک جرائم میں سے ایک ہے۔ ان میں زیادہ تر خواتین یا نابالغ تھے۔ ان کا کئی دنوں تک پیچھا کیا گیا