ونیش پھوگاٹ کو سلور میڈل کیوں ملنا چاہیے، سچن تندولکر نے بتائی یہ تفصیلات
ونیش پھوگاٹ کو پیرس اولمپکس کے فائنل سے قبل نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔ اس طرح انہیں میڈل سے ہاتھ دھونا پڑا۔ دراصل ونیش پھوگاٹ کے فائنل میں پہنچنے کے بعد میڈل کا فیصلہ ہو گیا تھا، اگر وہ جیتنے میں کامیاب ہو جاتیں تو انہیں گولڈ میڈل مل جاتا اور اگر وہ ہار جاتی تو انہیں سلور میڈل بھی مل جاتا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس پہلوان کو نااہل قرار دیے جانے کے بعد میڈل کھونا پڑا۔ اس کے بعد کئی معروف شخصیات نے ونیش پھوگاٹ تنازعہ پر اپنا ردعمل ظاہر کیا۔ اب سابق بھارتی کرکٹر سچن تندولکر نے اس پورے تنازع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔
‘ہر کھیل کے کچھ اصول ہوتے ہیں اور وہ اصول…’
سچن تندولکر نے اپنی پوسٹ میں لکھا ہے کہ ہر کھیل کے کچھ اصول ہوتے ہیں اور ان اصولوں کو سیاق و سباق میں دیکھنے کی ضرورت ہے، شاید کبھی کبھی اس پر نظر ثانی بھی کی جائے۔ ونیش پھوگاٹ نے فیئر پلے کے ذریعے فائنل کے لیے کوالیفائی کیا، وزن کی بنیاد پر ان کی نااہلی فائنل سے قبل ہوئی تھی۔ اس لیے ان سے سلور میڈل چھین لینا منطق اور کھیل کی سمجھ سے بالاتر ہے۔ سچن تندولکر کی پوسٹ سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔ اس کے علاوہ سوشل میڈیا یوزرمسلسل تبصروں کے ذریعے اپنی رائے دے رہے ہیں۔
‘اگر کسی کھلاڑی کو کارکردگی بڑھانے والی دوائیں تجویز کی جاتی ہیں…’
ماسٹر بلاسٹر مزید لکھتے ہیں کہ یہ بات سمجھ میں آتی اگر کسی کھلاڑی کو اخلاقی خلاف ورزیوں جیسے کارکردگی بڑھانے والی ادویات کے استعمال پر نااہل قرار دیا جاتا، ایسی صورت میں انہیں کوئی میڈل نہ دیا جانا اور آخری جگہ پر رکھا جانا مناسب ہوتا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ونیش نے اپنے حریفوں کو کافی حد تک شکست دے کر ٹاپ ٹو تک رسائی حاصل کی، وہ یقینی طور پر سلورمیڈل کی مستحق ہیں، ہم سب اسپورٹس کورٹ کے فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں، آئیے امید کرتے ہیں اور پراتھنا کرتے ہیں کہ ونیش کو وہ پہچان ملے جس کی وہ حقدار ہے۔
قابل ذکر ہے کہ جمعہ کو ونیش پھوگاٹ کیس میں کھیل کی ثالثی عدالت نے کہا کہ خواتین کے 50 کلوگرام زمرے کے فائنل سے نااہلی سے متعلق ونیش پھوگاٹ کی درخواست پر فیصلہ جاری پیرس اولمپکس سے پہلے آئے گا۔
بھارت ایکسپریس