سابق سری لنکن اسپنر متھیا مرلی دھرن
ممبئی: سابق سری لنکن اسپنر متھیا مرلی دھرن کا ماننا ہے کہ آئندہ ورلڈ کپ کے لیے ہندوستان کی پلیئنگ الیون میں دو اسپنرز کا ہونا کافی ہوگا اور وہ زبردستی تیسرے ماہر اسپنر کو شامل کرنے کے سخت خلاف ہیں۔ بھارت نے ورلڈ کپ اسکواڈ میں بائیں ہاتھ کے تین اسپنرز رویندر جڈیجہ، اکشر پٹیل اور کلدیپ یادو کو شامل کیا ہے۔ مرلی دھرن نے پی ٹی آئی سے کہا، “آپ صرف ورائٹی کی خاطر تین اسپنرز کو نہیں کھلا سکتے۔ آپ صرف دو اسپنرز کو میدان میں اتار سکتے ہیں۔ جڈیجہ آل راؤنڈر کے طور پر کھیلیں گے اور ان کے ساتھ ایک اور اسپنر کو رکھا جائے گا۔
جڈیجہ اور کلدیپ مثالی کمبی نیشن: مرلی دھرن
ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ 800 وکٹیں لینے والے مرلی دھرن کا ماننا ہے کہ جڈیجہ اور کلدیپ کو پلیئنگ الیون میں رکھنا مثالی کمبی نیشن ہوگا۔ انہوں نے کہا۔ اگر وہ جڈیجہ اور کلدیپ کے ساتھ کھیلتے ہیں تو یہ ایک اچھا کمبی نیشن ہوگا۔ چہل کو ٹیم میں نہ رکھنے پر کافی بحث ہو رہی ہے لیکن مرلی دھرن نے اسے صحیح فیصلہ قرار دیا کیونکہ کلدیپ اور اکشر پٹیل اچھی فارم میں ہیں۔ انہوں نے کہا، “میں روی چندرن اشون اور چہل کی موجودہ فارم کے بارے میں نہیں جانتا ہوں۔ فارم کی بنیاد پر T20 کا فیصلہ نہ کریں کیونکہ T20 اور ODI دو مختلف فارمیٹس ہیں۔ آپ کو یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ کلدیپ اور اکشر نے چہل سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
‘تجربہ کار کھلاڑی رکھنے میں کوئی پریشانی نہیں’
مرلی دھرن نے کہا کہ مجھے تجربہ کار کھلاڑی رکھنے میں کوئی پریشانی نہیں ہے لیکن کیا چہل ڈومیسٹک کرکٹ کھیل رہے ہیں؟ اگر نہیں تو پھر آپ انہیں کیسے منتخب کر سکتے ہیں۔ مرلی دھرن نے یہ بھی کہا کہ ہندوستانی بلے باز وراٹ کوہلی اور روہت شرما میں ابھی کافی کرکٹ باقی ہے۔ انہوں نے کہا، “وہ (کوہلی اور روہت) ہندوستان کے دو بہترین کھلاڑی ہیں اور وہ کچھ اور وقت کھیل سکتے ہیں۔ تم کیوں کہہ رہے ہو کہ یہ ان کا آخری مقابلہ ہو گا؟
‘پانچ سال تک کرکٹ کھیل سکتے ہیں وراٹ’
مرلی دھرن نے کہا کہ وراٹ صرف 34 سال کے ہیں اور اگلے پانچ سال تک بین الاقوامی کرکٹ کھیل سکتے ہیں۔ روہت کی عمر 36 سال ہے۔ میڈیا یہ نہیں کہہ سکتا کہ یہ دونوں اپنے کیریئر کے آخری مراحل میں ہیں۔ انہیں فیصلہ کرنے دیں کہ کیا ان میں کافی کرکٹ باقی ہے۔ مرلی دھرن کا خیال ہے کہ ایشیائی ٹیموں کو ورلڈ کپ میں گزشتہ دو مرتبہ کی چیمپئن آسٹریلیا اور انگلینڈ کے مقابلے میں سازگار ماحول کا فائدہ ملے گا۔
ٹائٹل جیتنے کا اچھا موقع: مرلی دھرن
انہوں نے کہا کہ ہماری کنڈیشنز میں ایشیائی ٹیمیں ان دونوں ٹیموں سے بہتر ہیں۔ حالات اہم ہیں۔ آپ انگلینڈ یا نیوزی لینڈ میں نہیں بلکہ ہندوستان میں کھیل رہے ہیں۔ ایشیائی ممالک کے پاس ٹائٹل جیتنے کا اچھا موقع ہوگا۔” تجربہ کار اسپنر نے کہا، ”ہر ٹیم کے اپنے کمزور اور مضبوط سائیڈ ہوتے ہیں۔ ورلڈ کپ کے بارے میں کوئی پیش گوئی نہیں کر سکتا۔ تمام ٹیمیں اچھی ہیں لیکن اگر آپ پوچھیں تو ہندوستان کے پاس اپنے گھریلو ماحول میں کھیلنے کی وجہ سے ٹائٹل جیتنے کا اچھا موقع ہوگا۔
بھارت ایکسپریس۔