پاکستان کرکٹ ٹیم میں اختلافات کی مسلسل خبریں آرہی ہیں۔
Pakistan Captaincy Shaheen Afridi: پاکستانی آئی سی سی ٹورنا منٹ میں خراب کارکردگی کا مظاہرہ کرتی ہے اور پھران کی ٹیم میں بحث کا آغازہوجاتا ہے۔ ٹی-20 ورلڈ کپ 2024 میں پاکستان نے بے حد خاص کارکردگی کا مظاہرہ کیا، جس کے بعد ٹیم کو گروپ مرحلے سے باہرہونا پڑا تھا۔ ٹیم بابراعظم کی کپتانی میں ورلڈ کپ کے لئے آئی تھی، لیکن وہ بلے بازاورکپتان دونوں طرح سے ناکام رہے۔ بابراعظم نے بلے سے بھی کچھ نہیں کیا اوران کی کپتانی تو حد سے زیادہ خراب رہی۔ اب ٹیم کے سابق تیزگیند باز وسیم اکرم نے شاہین آفریدی کوپھرسے کپتان بنانے کی بات کہی۔
وسیم اکرم نے کہا کہ شاہین آفریدی کو کپتانی کے لئے کم ازکم ایک سال کا وقت دینا چاہئے۔ واضح رہے کہ ٹی-20 ورلڈ کپ 2024 سے پہلے شاہین آفریدی کو ہٹاکرایک بار پھر بابراعظم کوسفید بال کرکٹ کا کپتان بنایا گیا تھا۔ شاہین آفریدی ورلڈ کپ سے پہلے ٹی-20 ٹیم کے کپتان تھے۔ حالانکہ شاہین آفریدی کی کپتانی میں پاکستان نے صرف ایک ہی پانچ میچوں کی ٹی-20 سیریز نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلی تھی، جس میں پاکستانی ٹیم کو 4-1 سے ہارکا سامنا کرنا پڑا تھا۔
اب وسیم اکرم نے کپتانی کے لئے شاہین آفریدی کی حمایت کرتے ہوئے کہا، “وہ وکٹ لینے والا گیند باز ہے۔ وہ وکٹ کے لئے جاتا ہے۔ وہ نئی گیند کے ساتھ ٹی-20 فارمیٹ میں اٹیک کرتا ہے۔ سب جانتے ہیں کہ وہ آگے پچ کرے گا، لیکن پھر بھی انہیں آؤٹ کردیتا ہے اوران کی یہ بات مجھے پسند ہے۔”
سابق پاکستانی گیند بازوسیم اکرم نے مزید کہا، “کم ازکم کپتانی کے لے شاہین شاہ آفریدی کوایک سال دیجئے اورپھراسے بدلاجاسکتا ہے، لیکن مجھے نہیں معلوم۔ وہ ایک ایگریسیوکرکٹرہے، صرف 23 یا 24 سال کا ہے، شاید چھوٹا ہے۔ آگے اس کا مستقبل روشن ہے۔ انہیں پھر سے کپتانی ملے گی، لیکن جب تک نہیں ملتی تب تک انہیں اپنے گیم پر فوکس کرنا چاہئے۔”
بورڈ کے چیئرمین پر وسیم اکرم نے اٹھائے سوال
وسیم اکرم نے بورڈ کے مسلسل بدلتے ہوئے چیئرمین پربھی سوال کھڑا کیا۔ انہوں نے کہا، “ایک سال میں تین چیئرمین بدل گئے۔ رمیز راجہ کو ہٹایا گیا اور نجم سیٹھی تین ماہ کے لئے آئے۔ نجم سیٹھی نے چھوڑ دیا اور پھر ذکا اشرف آئے۔ پھر چاریا پانچ ماہ کے بعد محسن نقوی آگئے۔ پھرٹیم میں تسلسل کیسے برقرار رہے گا؟”
بھارت ایکسپریس۔