Bharat Express

Jammu and Kashmir: سچن تندولکر نے نبھایا اپنا وعدہ، جموں و کشمیر کے معذور کرکٹر عامر سے کی ملاقات، آپ کو جذباتی کر دے گی ویڈیو

گزشتہ ماہ پیرا کرکٹر عامر حسین لون کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی اور اس ویڈیو کو سچن تندولکر نے بھی شیئر کیا تھا اور عامر کی کہانی سن کر سچن نے ان سے ملنے کی خواہش بھی ظاہر کی تھی۔

سچن تندولکر نے نبھایا اپنا وعدہ، جموں و کشمیر کے معذور کرکٹر عامر سے کی ملاقات، آپ کو جذباتی کر دے گی ویڈیو

Cricket News: سابق بھارتی بلے باز سچن تندولکر اس وقت کشمیر کے دورے پر ہیں، جہاں وہ سڑک کے بیچوں بیچ کرکٹ کھیلتے اور کبھی بلے کے بارے میں تفصیلات بتاتے نظر آ رہے ہیں۔ دریں اثنا، سچن نے اپنا ایک وعدہ پورا کر دیا ہے، جس کے لیے مداح سوشل میڈیا پر ان کی خوب تعریف کر رہے ہیں۔ دراصل گزشتہ ماہ پیرا کرکٹر عامر حسین لون کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی اور اس ویڈیو کو سچن تندولکر نے بھی شیئر کیا تھا اور عامر کی کہانی سننے کے بعد سچن نے بھی ان سے ملنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔ اب سچن نے گزشتہ ماہ کیے گئے اپنے وعدے کو پورا کرتے ہوئے عامر سے ملاقات کی ہے اور انسٹاگرام پر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ آپ سے مل کر اچھا لگا۔ ویڈیو میں سچن عامر کے گھر جا کر ان سے اور ان کے اہل خانہ سے بات کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔

خبر رساں ایجنسی ‘اے این آئی’ کی رپورٹ کے مطابق عامر جموں و کشمیر پیرا کرکٹ ٹیم کے کپتان ہیں۔ عامر ایک معذور کرکٹر ہیں، جن کا تعلق واگھما گاؤں سے ہے۔ عامر اب سے نہیں بلکہ 2013 سے پروفیشنل کرکٹ کھیل رہے ہیں۔ عامر کے استاد نے ان میں کرکٹ ٹیلنٹ کو پہچان لیا تھا جس کے بعد انہوں نے عامر کو پیرا کرکٹ سے متعارف کرایا۔

عامر صرف 8 سال کی عمر میں اپنے دونوں ہاتھ کھو بیٹھے، جب وہ اپنے والد کی چکی میں حادثے کا شکار ہو گئے۔ دونوں ہاتھ نہ ہونے کے باوجود عامر نے بیٹنگ کے لیے اپنے کندھے اور گردن کے درمیان بلے کو پکڑ رکھا ہے۔ اس کے علاوہ عامر بولنگ کے لیے اپنے پیروں کا استعمال کرتے ہیں۔یعنی گردن اور پیر کے سہارے بلے بازی جیسے مشکل فن کو آسان بنارہے ہیں  اور پیروں کی مدد سے گیندبازی کرکے وکٹ پر وکٹ حاصل کرر ہے ہیں۔

قریب آٹھ سال کی عمر میں اپنے دونوں ہاتھ کھونے کے بعد بھی عامر نے امید نہیں ہاری۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عامر کا کہنا تھا کہ ’حادثے کے بعد میں نے امید نہیں چھوڑی اور سخت محنت کی، میں کسی پر انحصار نہیں کرتا اور میں خود سب کچھ کرسکتا ہوں، حادثے کے بعد کسی نے میری مدد نہیں کی، حکومت نے کوئی مدد نہیں کی۔ میں کسی بھی طرح سے اپنے مشن میں لگا رہا ہے، لیکن میرا خاندان ہمیشہ میرے ساتھ تھا۔اور ان کے ہی مدد سے میں آج اس پوزیشن میں ہوں کہ کرکٹ کھیل رہا ہوں اور پیرا ٹیم کی قیادت بھی کررہا ہوں۔

-بھارت ایکسپریس