Bharat Express

IND vs ENG Test Series: عرفان پٹھان نے انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ کے لیے گل اور ائیر کی حمایت کی، کہا- تجربہ کار کھلاڑیوں کے ساتھ ہیں

پٹھان نے کہا، “ظاہر ہے، ٹیم میں دو نئے کھلاڑی ہیں، رجت پاٹیدار اور سرفراز۔ لیکن ہندوستانی ٹیم مینجمنٹ کے پاس فی الحال وراٹ کوہلی کی خدمات نہیں ہیں۔ اس لیے ٹیم انتظامیہ کے لیے نئے کھلاڑیوں کو براہ راست شامل کرنا مشکل ہوگا۔

سابق ہندوستانی آل راؤنڈر عرفان پٹھان۔ (فائل فوٹو)

نئی دہلی: سابق آل راؤنڈر عرفان پٹھان نہیں چاہتے کہ انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ کے لیے ہندوستانی پلیئنگ الیون سے شبمن گل یا شریس ائیر کو ڈراپ کیا جائے کیونکہ انہیں لگتا ہے کہ وراٹ کوہلی اور کے ایل راہل جیسے تجربہ کار کھلاڑیوں کی غیر موجودگی میں ان کا تجربہ اہم ہوگا۔ سبمن گل (23، 0) اور ائیر (35، 13) دونوں کو حیدرآباد میں پہلے ٹیسٹ میں انگلینڈ کے اسپنرز کے خلاف جدوجہد کرنا پڑی۔ بھارت یہ میچ 28 رنز سے ہار گیا اور پانچ میچوں کی سیریز میں 0-1 سے پیچھے ہے۔

کوہلی، راہل اور رویندر جڈیجہ جمعہ سے وشاکھاپٹنم میں شروع ہونے والے دوسرے ٹیسٹ میچ میں نہیں کھیلیں گے، اس لیے پٹھان کا خیال ہے کہ ٹیم انتظامیہ نوجوان سرفراز خان کو پلیئنگ الیون میں شامل کرنے کا خطرہ مول نہیں لینا چاہے۔ پٹھان نے یہاں ‘ایشین لیجنڈس لیگ’ کے آغاز کے موقع پر کہا، “وراٹ کوہلی جیسے سینئر کھلاڑی کی موجودگی سے بہت فرق پڑتا ہے۔ لوکیش راہل بھی زخمی ہیں۔ ایسے میں ٹیم مینجمنٹ کو بہت سوچنا پڑے گا۔ انہیں فیصلہ کرنا ہو گا کہ وہ کسی نئے کھلاڑی کو موقع دینے کا خطرہ مول لیں گے یا نہیں۔

پٹھان نے کہا، ’’اس میں کوئی شک نہیں کہ ان دونوں کھلاڑیوں (گل اور ائیر) نے طویل عرصے سے اچھی کارکردگی نہیں دکھائی ہے لیکن ایسا نہیں ہے کہ انھوں نے کبھی پرفارم نہیں کیا ہے۔‘‘ ہندوستانی سلیکٹرز اگر نئے بلے باز کو شامل کرنے کا فیصلہ کرتا ہے تو رجت پاٹیدار اور سرفراز میں سے کسی ایک کا آپشن ہوگا۔ جنہوں نے ڈومیسٹک کرکٹ میں بہت زیادہ رنز بنائے ہیں۔

پٹھان نے کہا، “ظاہر ہے، ٹیم میں دو نئے کھلاڑی ہیں، رجت پاٹیدار اور سرفراز۔ لیکن ہندوستانی ٹیم مینجمنٹ کے پاس فی الحال وراٹ کوہلی کی خدمات نہیں ہیں۔ اس لیے ٹیم انتظامیہ کے لیے نئے کھلاڑیوں کو براہ راست شامل کرنا مشکل ہوگا۔ وہ تجربہ کار کھلاڑی کی حمایت کرنا چاہیں گے۔انہوں نے کہا، “یہ ایک بڑا چیلنج ہوگا لیکن موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے وہ تجربے کے ساتھ جانا چاہیں گے۔ شریس اور شبمن طویل عرصے سے ٹیم کے ساتھ ہیں اور ان کے پاس تجربہ بھی ہے۔ ایسے حالات میں تجربہ بہت اہمیت رکھتا ہے۔‘‘

بھارت ایکسپریس۔

Also Read