پاکستانی گیند باز محمد عامر (فائل فوٹو)
Pakistan Cricket: نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز میں 4-1 کی عبرتناک شکست کے بعد پاکستانی ٹیم نشانے پر ہے۔ پاکستانی کرکٹ شائقین ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے تجربہ کار فاسٹ بولر محمد عامر کی واپسی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ تاہم اب محمد عامر کی پاکستان کرکٹ ٹیم میں واپسی کا کوئی امکان نہیں ہے۔ محمد عامر کا کہنا ہے کہ میرا انٹرنیشنل کرکٹ کیرئیر ختم ہوچکا ہے اور میرے لیے واپسی کا کوئی راستہ نہیں ہے۔
واپسی کے حوالے سے جاری بحث پر خود محمد عامر نے سامنے آ کر خاموشی توڑ دی ہے۔ عامر نے کہا کہ میرے لیے پاکستانی ٹیم میں واپسی کی بحث ختم ہو چکی ہے۔ زندگی میں کچھ بھی طے نہیں ہوتا، لیکن اب انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی کا سوال ہی نہیں ہے۔ مجھے انٹرنیشنل کرکٹ سے باہر ہوئے تین سال ہو گئے ہیں۔ مجھے نہیں لگتا کہ میں اب واپس آؤں گا۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ محمد عامر نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے رویے سے تنگ آکر 2021 میں ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا۔ محمد عامر نے پی سی بی حکام پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا تھا۔ تاہم محمد عامر نے اس وقت کہا تھا کہ اگر پی سی بی میں کوئی تبدیلی ہوتی ہے تو وہ واپسی پر غور کر سکتے ہیں۔ لیکن بعد میں محمد عامر نے واضح کیا کہ وہ اب انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی نہیں چاہتے۔
تنازعات کا شکار رہا ہے عامر کا کیریئر
محمد عامر کا کرکٹ کیریئر تنازعات سے بھرا رہا ہے۔ محمد عامر نے 17 سال کی عمر میں انٹرنیشنل کرکٹ میں زبردست ڈیبیو کیا۔ لیکن اپنے ڈیبیو کے صرف دو سال بعد ہی عامر فکسنگ تنازع میں پھنس گئے۔ فکسنگ کی وجہ سے عامر پر 5 سال کی پابندی لگائی گئی۔ اس کے بعد محمد عامر کی 2016 میں انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی ہوئی۔
تاہم ان کی واپسی کے بعد محمد عامر پہلے کی طرح پرفارم نہیں کر سکے۔ عامر نے کہا کہ ان کا جسم اب ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے میں ان کا ساتھ نہیں دے رہا۔ عامر نے 2019 میں ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا۔ اس کے بعد پی سی بی نے شرط رکھی کہ اگر وہ پاکستان کے لیے کھیلنا چاہتے ہیں تو انہیں تینوں فارمیٹس میں کھیلنا ہوگا۔ وہاں سے عامر اور پاکستان کرکٹ کی راہیں جدا ہوگئیں۔
-بھارت ایکسپریس