نیرج چوپڑا پیرس اولمپکس میں جیولین تھرو میں چاندی کا تمغہ جیت کر لگاتار دو اولمپک تمغے جیتنے والے پہلے ہندوستانی ٹریک اینڈ فیلڈ کھلاڑی بن گئے ہیں۔ تاہم اس میچ میں پاکستان کے ارشد ندیم نے گولڈ میڈل پر قبضہ کرکے اولمپکس میں نیا ریکارڈ قائم کردیا۔ اس نتیجے کے بعد نیرج چوپڑا کی والدہ کا ردعمل بھی سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس نے گولڈ میڈل جیتا ہے وہ بھی ہمارا بیٹا ہے۔پانی پت میں رہنے والی نیرج چوپڑا کی والدہ سروج دیوی نے کہا کہ ہم بہت خوش ہیں، ہمارے لیے چاندی سونے کے برابر ہے۔ جس نے سونا لیا ہے وہ بھی ہمارا بیٹا ہے، اس نے محنت کے بعد لیا ہے۔ ہر کھلاڑی کا دن ہوتا۔ وہ زخمی ہوگیاتھا، اس لیے ہم اس کی کارکردگی سے خوش ہیں۔ جب وہ (نیرج چوپڑا) آئیں گے تو میں ان کا پسندیدہ کھانا بناؤں گی۔
#WATCH | Haryana: On Neeraj Chopra winning a silver medal in men’s javelin throw at #ParisOlympics2024, his mother Saroj Devi says, “We are very happy, for us silver is also equal to gold…he was injured, so we are happy with his performance…” pic.twitter.com/6VxfMZD0rF
— ANI (@ANI) August 8, 2024
اس کے علاوہ چاندی کا تمغہ حاصل کرنے پر نیرج چوپڑا کے والد ستیش کمار کا بیان بھی سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دباؤ نہیں ڈال سکتے۔ ہر کھلاڑی کا ایک دن ہوتا ہے، آج پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم کا دن تھا، ارشد گولڈ جیتنے میں کامیاب رہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ ہم دوسرے اولمپکس میں جیولین میں تمغہ جیت سکے ہم دوسرے ممالک کو فائٹ دے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ 26 سالہ نیرج چوپڑا کا دوسرا تھرو ان کا واحد درست تھرو تھا جس میں انہوں نے 89.45 میٹر پھینکا جو اس سیزن کا ان کا بہترین تھرو تھا۔ اس کے علاوہ ان کی تمام پانچ کوششیں ناکام رہیں۔ اس سے قبل انہوں نے ٹوکیو اولمپکس میں 87.58 میٹر کی تھرو کے ساتھ گولڈ میڈل جیتا تھا۔اس میچ میں پاکستانی کھلاڑی ارشد ندیم نے اولمپک کا نیا ریکارڈ بنایا اور 92.97 میٹر کا دوسرا تھرو کیا۔ انہوں نے 91.79 میٹر کا چھٹا اور آخری تھرو کیا۔ 1992 کے بارسلونا اولمپکس کے بعد یہ پاکستان کا پہلا اولمپک تمغہ ہے۔ اس سے پہلے نیرج چوپڑا نے ہمیشہ ارشد ندیم کو دس میچوں میں شکست دی تھی۔
بھارت ایکسپریس۔