نیرج چوپڑا نے پیرس اولمپکس 2024 میں چاندی کا تمغہ جیتاہے۔ نیرج نے جیولین تھرو مقابلے کے فائنل میں دوسرا مقام حاصل کیا جس کی وجہ سے انہیں چاندی کے تمغے سے ہی مطمئن ہونا پڑا۔ اس سے پہلے نیرج نے ٹوکیو اولمپک گیمز میں گولڈ میڈل جیتا تھا۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا ٹوکیو اولمپکس کے گولڈ میڈلسٹ پیرس اولمپکس میں چاندی کا تمغہ جیت کر خوش نہیں ہیں؟ تمغہ جیتنے کے بعد نیرج کا ردعمل سامنے آیا۔ نیرج نے کہا کہ ہر کھلاڑی کا اپنا دن ہوتا ہے۔
پیرس اولمپکس میں مردوں کے جیولین تھرو میں چاندی کا تمغہ جیتنے کے بعد نیرج چوپڑا نے کہا، “مقابلہ لاجواب تھا۔ ہر کھلاڑی کا اپنا دن ہوتا ہے، آج ارشد کا دن تھا۔ ٹوکیو، بوڈھاپیسٹ، ایشیائی کھیلوں کا اپنا دن ہے۔ میں نے اپنا بہترین دیا، لیکن کچھ چیزیں ایسی ہیں جن پر توجہ دینے اور کام کرنے کی ضرورت ہے، یہاں تک کہ اگر ہمارا قومی ترانہ آج نہیں بجایا گیا تو یہ مستقبل میں کہیں اور ضرور بجایا جائے گا۔اس کے علاوہ نیرج نے اصلاحات کے بارے میں بھی بات کی۔ نیرج نے مزید کہا، “جب بھی ہم ملک کے لیے کوئی تمغہ جیتتے ہیں، ہم سب خوش ہوتے ہیں۔ اب تھرو کو بہتر کرنے کا وقت آگیا ہے۔ ہمیں انجریز پر کام کرنا ہوگا۔ ہم کوتاہیوں کو بہتر کریں گے۔ ہم بیٹھ کر بات کریں گے۔ اور کارکردگی کو بہتر بنائیں۔”
نیرج چوپڑا نے سیزن کی بہترین کارکردگی کے ساتھ چاندی کا تمغہ جیتا۔
نیرج چوپڑا نے 89.45 میٹر بھالا پھینک کر چاندی کا تمغہ جیتا۔ یہ نیرج کا سیزن کا بہترین اسکور تھا۔ اسی مقابلے میں پاکستان کے ارشد ندیم نے گولڈ میڈل حاصل کیا۔ ارشد نے 92.97 میٹر کی تھرو کے ساتھ سونے پر قبضہ کیا۔ ارشد کا یہ تھرو اولمپک ریکارڈ بھی بن گیا۔ اس کے علاوہ گریناڈا کے اینڈرسن پیٹرز مقابلے میں تیسرے نمبر پر رہے جنہوں نے کانسہ کا تمغہ جیتا۔ اینڈرسن پیٹرز نے 88.54 میٹر کا تھرو کیا۔