مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے بی سی سی آئی اور ایم پی سی اے کو جاری کیا نوٹس، جانیں کیا ہے معاملہ؟
Madhya Pradesh: مدھیہ پردیش کرکٹ ایسوسی ایشن یعنی MPCA کے کام کاج کو لے کر مدھیہ پردیش ہائی کورٹ میں ایک PIL دائر کی گئی تھی۔ جس کی سماعت پیر کو چیف جسٹس روی ملیمتھ اور جسٹس وشال مشرا کی ڈبل بنچ میں ہوئی۔ درخواست میں ایم پی سی اے کے کام کاج میں جاری من مانی کو چیلنج کیا گیا ہے۔ درخواست کی ابتدائی سماعت کے بعد ہائی کورٹ نے مرکزی اور ریاستی حکومت، بی سی سی آئی، ایم پی سی اے، رجسٹرار فرم اور سوسائٹی بشمول نرمداپورم کرکٹ ایسوسی ایشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اپنا جواب داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔
آخر کیا ہے معاملہ؟
نرمداپورم کے رہائشی آنند مشرا کی طرف سے دائر کی گئی اس پی آئی ایل میں دلیل دی گئی تھی کہ سپریم کورٹ نے لودھا کمیٹی کی سفارش پر 2018 میں بی سی سی آئی (بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا) کو ضروری رہنما خطوط جاری کیے تھے،لیکن ایم پی سی اے کی کارروائی میں ان پر عمل نہیں کیا جا رہا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایم پی سی اے کو من مانی طریقے سے چلایا جا رہا ہے۔ ایسوسی ایشن میں کسی قسم کی شفافیت نہیں ہے۔ اس کے اجلاسوں کے انعقاد سے لے کر ممبران کے انتخاب تک قواعد پر عمل نہیں کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ بجٹ کا بھی من مانی استعمال کیا جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے ریاست میں کرکٹ کھیل کا مستقبل تباہ ہو رہا ہے۔ درخواست کے ذریعے عدالت کو بتایا گیا ہے کہ بی سی سی آئی کی جانب سے تسلیم شدہ ریاستی کرکٹ ایسوسی ایشن کو بھی ان کی پیروی کرنا ہوگی۔ یہ بی سی سی آئی کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ ریاستی کرکٹ ایسوسی ایشن ان رہنما خطوط پر عمل کریں۔
یہ بھی پڑھیں- Joe Biden Security Breach: جو بائیڈن کی سیکیورٹی میں بڑی کوتاہی، ایک شخص گاڑی لے کر وائٹ ہاؤس میں ہوا داخل
نوٹس جاری، اب چار ہفتے بعد ہوگی سماعت
اس درخواست میں مرکزی اور ریاستی حکومت، بی سی سی آئی، ایم پی سی اے، رجسٹرار فرم اینڈ سوسائٹی، کرکٹ ایسوسی ایشن آف نرمداپورم اور دیگر کو غیر درخواست گزار بنایا گیا تھا۔ سماعت کے بعد ڈبل بنچ نے غیر درخواست گزاروں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت چار ہفتوں کے بعد مقرر کر دی۔
-بھارت ایکسپریس