Bharat Express

IND vs ENG Test: بی سی سی آئی نے ٹیسٹ کرکٹرز کی تنخواہوں میں کیا اضافہ! اتنی بار پلیئنگ الیون کا حصہ رہے تو فی میچ ملیں گے 45 لاکھ روپے

اگر تجربہ کار کرکٹرز چیتیشور پجارا اور امیش یادو کو اس سال معاہدہ نہیں ملا تو انہیں گزشتہ سیزن کے لیے ان کی ‘ترغیبی’ رقم دی جائے گی۔ جئے شاہ نے کہا کہ بورڈ 2022-23 اور 2023-24 کے سیشنز کے لیے تقریباً 45 کروڑ روپے خرچ کرے گا۔

بی سی سی آئی نے ٹیسٹ کرکٹرز کی تنخواہوں میں کیا اضافہ! اتنی بار پلیئنگ الیون کا حصہ رہے تو فی میچ ملیں گے 45 لاکھ روپے

IND vs ENG Test: بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) نے ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے والے کھلاڑیوں کو زیادہ تنخواہ دینے کا منصوبہ بنایا ہے۔ بورڈ نے ٹیسٹ کھلاڑیوں کے لیے ایک مراعاتی اسکیم نافذ کی ہے۔ اب ایک سیزن میں 75 فیصد ٹیسٹ میچ کھیلنے والے کھلاڑیوں کو فی میچ تقریباً 45 لاکھ روپے ملیں گے۔ جبکہ ایک سیزن میں 50 سے 74 فیصد ٹیسٹ میچ کھیلنے والے کھلاڑیوں کو فی میچ 30 لاکھ روپے ملیں گے۔ سکریٹری جئے شاہ نے یہ اعلان دھرم شالہ ٹسٹ میں ٹیم انڈیا کی جیت کے بعد کیا۔

ایک ٹیسٹ کھلاڑی جو ایک سیزن میں لگ بھگ 10 ٹیسٹ میچ کھیلتا ہے اسے 4.50 کروڑ روپے کی بھاری ترغیب ملے گی، اس کی ممکنہ میچ فیس 1.5 کروڑ روپے (15 لاکھ روپے فی میچ) سے زیادہ۔ اس کے علاوہ ٹاپ کرکٹرز کو سالانہ سینٹرل کنٹریکٹ کے تحت ‘ریٹینر فیس’ بھی ملے گی۔

وہیں شاہ نے ایکس پر لکھا کہ، “مجھے سینئر مردوں کی ٹیم کے لیے ‘ٹیسٹ کرکٹ انسینٹیو اسکیم’ کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کیونکہ اس قدم کا مقصد ہمارے کھلاڑیوں کو مالی ترقی اور استحکام فراہم کرنا ہے۔ 2022-23 سیزن کی ’ٹیسٹ کرکٹ انسینٹیو اسکیم‘ ٹیسٹ میچوں کے لیے 15 لاکھ روپے کی موجودہ میچ فیس کے اضافی انعام کے طور پر کام کرے گی۔ یہ ترغیب سابقہ ​​ہوگی، جو 2022-23 کے سیزن کے دوران ٹیسٹ کرکٹ میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں کو بھی متاثر کرے گی۔”

مثال کے طور پر، اگر ہندوستانی کپتان روہت شرما نے 2023-24 کے سیزن کے دوران تمام 10 ٹیسٹ (ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا فائنل، دو دو ویسٹ انڈیز اور جنوبی افریقہ کے خلاف، پانچ انگلینڈ کے خلاف) کھیلے ہیں، تو انہیں ٹیسٹ کرکٹ کو ترجیح دینے کے لئے 1.5 کروڑ روپے میچ فیس ملے گی۔ اس کے علاوہ انہیں 4.5 کروڑ روپے بھی ملیں گے۔ ایسے میں وہ صرف ٹیسٹ کرکٹ سے ہی 6 کروڑ روپے کمائیں گے۔

اگر ان کی سالانہ 7 کروڑ روپے کی ریٹینر شپ کو بھی اس میں شامل کیا جائے تو ان کی کمائی 13 کروڑ روپے ہو جائے گی۔ یہ یقینی طور پر ایک سیزن میں ون ڈے (8 لاکھ روپے فی میچ) اور ٹی 20 انٹرنیشنل (4 لاکھ روپے فی میچ) کے لیے ملنے والی رقم سے مختلف ہوگا۔

یہ فیصلہ بعض کھلاڑیوں کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹ کو ترجیح نہ دینے کی وجہ سے کیا گیا ہے۔ دراصل، حال ہی میں ایشان کشن، شریئس ایر اور دیپک چاہر جیسے نوجوان کھلاڑی رنجی ٹرافی چھوڑ کر آئی پی ایل کی تیاریوں میں مصروف تھے۔ ایسے میں بورڈ نے اس فیصلے سے کھلاڑیوں کی توجہ ٹیسٹ کرکٹ کی طرف مبذول کرانے کی کوشش کی ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read