ہندوستانی شطرنج کے گرینڈ ماسٹر آر پرگنانندھا نے اپنی کامیابی کا زیادہ تر سہرا اپنے سفر کے دوران حاصل ہونے والی غیر متزلزل حمایت کو قرار دیا ہے۔ انہوں نے اس سفر میں سب سے اعلیٰ مقام تک پہنچنے کیلئے اپنے خاندان، ٹرینرز، اور سپانسرز کے ذریعے ادا کیے گئے اہم کردار کا اعتراف کیا اور شکریہ کے بھی اظہار کیا۔انہوں نے نے کہا کہ اس سفر میں بہت سے لوگ ہیں جنہوں نے میرا ساتھ دیا ہے۔ میرے والدین،میرے موجودہ اور پچھلے ٹرینرز، میرا پہلا اسپانسر، ریمکو گروپ، اور اس وقت اڈانی گروپ پچھلے ایک سال سے میری مدد کر رہے ہیں، جن کا میں واقعی شکر گزار ہوں۔
نیوز ایجنسی اے این آئی سے بات چیت کے دوران انہوں نے اپنی ٹریننگ اور ترقی پر اڈانی گروپ کے نمایاں اثرات پر روشنی ڈالی۔مجھے بہت زیادہ ٹریننگ کی ضرورت تھی، جو اڈانی گروپ نے ممکن بنایا۔ سال کے آغاز میں میں گوتم اڈانی سے بھی ملا تھا اور انہوں نے کہا تھا کہ مجھے اس سال ہندوستان کے لیے طلائی تمغہ ملنا چاہیے۔ میں واقعی اس حمایت کے لیے گوتم اڈانی کا شکر گزار ہوں۔
#WATCH | Delhi: Indian chess grandmaster R Praggnanandhaa says, “There are many people in the journey who have supported me starting with my parents. My current and previous trainers, my first sponsor, Ramco Group and right now the Adani Group have been supporting me for the last… pic.twitter.com/TmR1UhqSTU
— ANI (@ANI) September 28, 2024
ہندوستان نے ایونٹ سے دو طلائی تمغے جیتنے کے بعد شطرنج کی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل طے کیاہے۔ اوپن زمرہ میں طلائی تمغہ مردوں کی ٹیم نے جیتا اور ایک طلائی تمغہ خواتین کے زمرے میں۔45ویں شطرنج اولمپیاڈ میں مرد اور خواتین نے بالترتیب سلووینیا اور آذربائیجان کو شکست دے کر فائنل راؤنڈ میں ٹائٹل اپنے نام کیا۔ اوپن سیکشن میں ٹیم انڈیا نے 11 میں سے 10 میچ جیتے، پچھلے ایڈیشن کے خلاف صرف ایک بار ڈرا ہوا۔ چیمپئن، ٹیم انڈیا 21 پوائنٹس کے ساتھ ٹیبل میں سرفہرست ہے، ٹیم انڈیا نے 11 میں سے 9 میچز جیت کر ٹیم پولینڈ کے ساتھ ایک میچ ہارا۔ چار ہندوستانی کھلاڑیوں نے اپنی غیر معمولی کارکردگی کے لیے انفرادی طور پر سونے کے تمغے بھی جیتے۔ اوپن سیکشن میں بورڈ 1 پر گوکیش ڈی اور بورڈ 3 پر ارجن ایریگیسی، خواتین کے حصے میں بورڈ 3 پر دیویا دیشمکھ اور بورڈ 4 پر وینتیکا اگروال نے تمغہ حاصل کیا۔
بھارت ایکسپریس۔