Bharat Express

Harbhajan Singh On Kamran Akmal: ایک نالائق انسان ہی ایساکرسکتا ،کامران اکمل پر ایک بار پھر بھڑکے ہربھجن سنگھ، جم کر لگائی پھٹکار

ہربھجن سنگھ کا کہنا تھا کہ یہ انتہائی مضحکہ خیز بیان اور بہت خراب حرکت ہے، جو صرف ایک نالائق شخص ہی کر سکتا ہے۔ کامران اکمل کو سمجھ لینا چاہیے کہ کسی کے مذہب کے بارے میں کچھ کہنے اور اس کا مذاق اڑانے کی ضرورت نہیں۔

ایک نالائق انسان ہی ایساکرسکتا ،کامران اکمل پر ایک بار پھر بھڑکے ہربھجن سنگھ، جم کر لگائی پھٹکار

 T-20 ورلڈ کپ کے میچ میں پاکستان کی شکست کے بعد صدمے سے دوچار ہونے والے سابق پاکستانی کرکٹر کامران اکمل کے بیان کی ہر طرف سے مذمت کی جا رہی ہے۔ اب انہیں سابق بھارتی کرکٹر ہربھجن سنگھ نےتنقید کا بنایا  نشانہ۔ کامران اکمل نے بھارتی ٹیم کے بولر ہرشدیپ پر قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔ اس پر غصے میں ہربھجن نے کہا کہ تم پر لعنت ہو کامران اکمل، تمہیں اپنا گندا منہ کھولنے سے پہلے سکھوں کی تاریخ جاننی چاہیے۔ جب حملہ آوروں نے ہمیں اغوا کیا تو ہم سکھوں نے اپنی ماؤں بہنوں کو بچایا۔ تم کو کو شرم آنی چاہیے۔

دراصل ایک شو کے دوران کامران نے قابل اعتراض تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ 12 بج رہے ہیں۔ 12 بجے کے تبصرے کے ذریعے سکھ برادری کو نیچا دکھانے کی کوشش کی گئی ہے۔جب کہ اس سیاق و سباق کا کافی تاریخی تعلق ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ بعد میں کامران اکمل نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ہربھجن اور ہرشدیپ سنگھ سے معافی مانگ لی۔

اب ایک بار پھر ہربھجن سنگھ نے اپنا بیان جاری کیا ہے

پاکستان کے سابق کرکٹر کامران اکمل کے سکھ برادری کے بارے میں تبصرے پر ہربھجن سنگھ کا کہنا تھا کہ یہ انتہائی مضحکہ خیز بیان اور بہت خراب حرکت ہے، جو صرف ایک نالائق شخص ہی کر سکتا ہے۔ کامران اکمل کو سمجھ لینا چاہیے کہ کسی کے مذہب کے بارے میں کچھ کہنے اور اس کا مذاق اڑانے کی ضرورت نہیں۔ میں کامران اکمل سے پوچھنا چاہتا ہوں، کیا آپ کو سکھوں کی تاریخ معلوم ہے، سکھ کون ہیں اور سکھوں نے آپ کی برادری، آپ کی ماؤں، بہنوں کو بچانے کے لیے کیا کام کیا ہے۔ اے این آئی کے مطابق ہربھجن نے اکمل سے کہا، اپنے باپ دادا سے پوچھو کہ سکھ رات کے 12 بجے مغلوں پر حملہ کرکے تمہاری ماؤں بہنوں کو بچاتے تھے، لہٰذا فضول باتیں کرنا بند کرو۔ اچھی بات ہے کہ وہ اتنی جلدی سمجھ گے اور معافی مانگ لی لیکن اسے کسی مذہب کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے۔ ہم تمام مذاہب کا احترام کرتے ہیں، چاہے وہ ہندومت، اسلام، سکھ یا عیسائیت ہو۔

بھارت ایکسپریس

Also Read