دارا سنگھ نے 200 کلو وزنی اس پہلوان کو اکھاڑے سے اٹھاکر باہر پھینک دیا تھا، جانئے کیا ہے پوری کہانی
دارا سنگھ کو کون نہیں جانتا؟ ایک وقت تھا جب ہر بچے کا نام اس کے زبان پر ہوا کرتا تھا۔ ان کی کہانیاں آج بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوتی رہتی ہیں۔ ایسی ہی ایک دلچسپ کہانی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر وائرل ہو رہی ہے، جس میں کنگ کانگ کے ساتھ ان کی ریسلنگ کا ذکر کیا گیا ہے۔
اس وائرل میسج میں کہا گیا ہے کہ 1962 میں جب دارا سنگھ کے پاؤں رانچی کی سرزمین پر پڑے تھے۔ پھر سڈنی کے کنگ کانگ نے دارا سنگھ کو ریسلنگ میچ کا چیلنج دیا۔ جب کہ دارا سنگھ کا قد 6 فٹ 2 انچ اور وزن 130 کلوگرام تھا، کنگ کانگ کا 200 کلوگرام اور قد 6 فٹ 4 انچ تھا، پھر بھی دارا سنگھ نے ان کا چیلنج قبول کیا۔
ریسلنگ سے پہلے بھی سنسنی تھی
عبدالباری پارک میں ریسلنگ کرانے کا فیصلہ ہوا اور اس کے ہونے سے پہلے ہی سنسنی پھیل گئی۔ نومبر 1962 میں دنیا بھر کے پہلوان رانچی میں جمع ہوئے۔ اس وقت دارا سنگھ نے شہر میں جن پہلوانوں کے ساتھ کشتی کی تھی سب میں انہیں جیت حاصل کی تھا، لیکن تماشائی اس لمحے کا بے تابی سے انتظار کر رہے تھے جب دارا سنگھ اور کنگ کانگ میں ٹکراؤ ہونے والا تھا۔ کچھ انتظار کے بعد دارا سنگھ اور کنگ کانگ اکھاڑے میں اترےہوئے۔
دارا سنگھ نے انہیں اکھاڑے سے نیچے پھینک دیا تھا
مقابلے میں دارا سنگھ 200 کلو وزن کے کنگ کانگ کے سامنے ایک بچے کی طرح دکھائی دے رہے تھے، لیکن ان کا اعتماد کنگ کانگ پر بھاری پڑرہا تھا۔ دارا سنگھ نے کنگ کانگ کو تین بار شکست دی تھی۔ ایک بارانہوں نے 6 فٹ 4 انچ لمبے کنگ کانگ کو اٹھایا اور انہیں گھماتے ہوئے اکھاڑے نیچے گرا دیا۔ کشتی کے دوران جب بھی دارا سنگھ نے کنگ کانگ کو شکست دی تو پورا پنڈال بھاری ہجوم کی تالیوں سے گونج اٹھا۔
ان ممالک کے پہلوان بھی جمع تھے
نومبر 1962 میں ہونے والے تاریخی ریسلنگ میچ میں پاکستان، انڈونیشیا، سڈنی اور ہنگری کے پہلوانوں نے حصہ لیا۔ اس تاریخی کشتی کو دیکھنے کے لیے لوگوں کا ہجوم جمع تھا۔ اس وقت اس ریسلنگ کو دیکھنے کا ٹکٹ 30 روپے میں ملتا تھا۔ یہ دارا سنگھ کا دیوانگی تھی ،جس کی وجہ سے لوگ مہنگے ٹکٹوں کے باوجود ریسلنگ دیکھنے گئے۔ ہجوم اتنا جمع ہو گیا تھا کہ اس پر قابو پانے کے لیے رانچی کے اس وقت کے ایس پی ای این بیدی نے ٹین کی چادروں سے زمین پر رکاوٹیں کھڑی کر دی تھیں۔
نوجوانوں میں دارا سنگھ کا جنون تھا
دارا سنگھ کی رانچی میں 278 واں ریسلنگ میچ تھا۔ انہوں نے ملک اور بیرون ملک ریسلنگ کے 277 مقابلے لڑے۔ وہ ہر ریسلنگ میں جیت حاصل کی۔ جوانی میں دارا سنگھ جیسا پہلوان بننے کا جنون عروج پر تھا۔ دارا سنگھ کی شخصیت سے متاثر ہو کر نوجوانوں نے ورزش شروع کر دی۔
بھارت ایکسپریس