پیرس اولمپک میں گولڈ جیتنے والے پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم کا ڈوپ ٹسٹ کیا گیا۔
پیرس اولمپک میں جویلن تھرو مقابلے میں پاکستان کے ایتھلیٹ ارشد ندیم نے گولڈ میڈل جیت کر تاریخ رقم کردی۔ ارشد ندیم پاکستان کے لئے اولمپک میں گولڈ جیتنے والے پہلے انفرادی ایتھلیٹ بنے۔ ارشد ندیم کی جیت اس لئے بھی خاص ہے کیونکہ انہوں نے ٹوکیواولمپک میں گولڈ جیتنے والے ہندوستانی کھلاڑی نیرج چوپڑا کو ہرایا۔ نیرج چوپڑا کوسلورمیڈل حاصل ہوا۔ ویسے ارشد ندیم کی اس جیت کے بعد بڑی خبر یہ آئی ہے کہ ان کا اسٹیڈیم میں ڈوپ ٹسٹ بھی کیا گیا۔ پاکستانی میڈیا رپورٹس کے مطابق، ارشد ندیم 2 سے 3 گھنٹے تک اسٹیڈیم میں رہے۔
ارشد ندیم کا ڈوپ ٹسٹ
پاکستانی میڈیا کے مطابق، جویلن تھرو کا مقابلہ ختم ہونے کے بعد میڈل جیتنے والے تینوں کھلاڑیوں کو اسٹیڈیم میں روکا گیا۔ اس کے بعد ان کا ڈوپ ٹسٹ کیا گیا۔ یہ اولمپک کے ضوابط میں ہی شامل ہے۔ میڈل جیتنے والے کھلاڑیوں کا ایونٹ کے بعد ڈوپ ٹسٹ کیا جاتا ہے۔ مطلب ارشد ندیم کے ساتھ ساتھ ہندوستان کے نیرج چوپڑا اور گریناڈا کے اینڈرسن پیٹرس کا بھی ڈوپ ٹسٹ کیا گیا۔
Arshad Nadeem is still in the stadium. The doping test is being done. The athletes are still in the stadium.
— natasha (@NatashaRaheel) August 8, 2024
Arshad, Neeraj, and Anderson were still in the stadium when we got out an hour ago. Technically dope tests would take two hours more we were told. Don’t know if they’ve returned to athlete’s village. We are still trying to get home… pic.twitter.com/ORHerfDF4g
— natasha (@NatashaRaheel) August 9, 2024
ارشد ندیم نے ایسے جیتا گولڈ
ارشد ندیم نے بے حد کرشمائی اندازمیں گولڈ میڈل اپنے نام کیا۔ ارشد ندیم کی شروعات بے حد خراب رہی تھی۔ ان کا پہلا ہی تھروناکام رہا تھا کیونکہ ان سے فاؤل ہوگیا تھا، لیکن اس کے بعد ارشد ندیم نے سبھی کوحیران کرتے ہوئے 92.97 میٹرکی دوری طے کرکے پہلی پوزیشن حاصل کرلی۔ ہندوستان کے نیرج چوپڑا نے بھی اپنی دوسری کوشش میں 89.45 میٹردوربھالا پھینکا اورانہوں نے ارشد ندیم کوچیلنج دینے کی کوشش کی۔ حالانکہ آخر میں نیرج چوپڑا کی کوشش ناکام رہی اورارشد ندیم نے گولڈ اپنے نام کیا۔
گولڈ جیت کرکیا بولے ارشد ندیم؟
ویسے ڈوپ ٹسٹ کے بعد ارشد ندیم میڈیا سے مخاطب ہوئے۔ ارشد ندیم نے کہا کہ انہیں اپنی اچھی کارکردگی کی پوری امید تھی۔ ارشد ندیم نے کہا کہ کچھ وقت سے وہ گھٹنے کی چوٹ سے پریشان تھے، لیکن اس سے ابھرنے کے بعد انہوں نے اپنی فٹنس پرکافی کام کیا۔ ارشد ندیم نے کہا کہ وہ سخت محنت جاری رکھیں گے اوران کا ہدف 82.97 میٹرسے بھی دوربھالا پھینکنا ہے۔ ارشد ندیم نے کہا کہ وہ بچپن میں کرکٹ کافی اچھا کھیلتے تھے۔ وہ تیز گیند بازی کرتے تھے، لیکن ان کے کوچ نے انہیں جسم کی بناوٹ دیکھ کرجویلن تھرومیں ہاتھ آزمانے کا مشورہ دیا۔ نتیجتاً آج یہ کھلاڑی اولمپک گولڈ میڈلسٹ بن گیا ہے۔