اسد الدین اویسی
مہاراشٹر کے انتخابات کے لیے سیاسی جماعتوں نے اپنی تیاریاں تیز کر دی ہیں۔ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے بھی کہا ہے کہ ان کی پارٹی مہاراشٹر کے انتخابات میں مضبوطی سے مقابلہ کرے گی۔ اویسی نے کہا کہ انہوں نے انتخابات کے سلسلے میں مہاوتی کے لیڈروں سے بات کی ہے لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی مہاراشٹر کے انتخابات میں مضبوطی سے مقابلہ کرے گی اور ہمیں امید ہے کہ عوام بی جے پی اور شندے کو دوبارہ اقتدار میں نہیں آنے دیں گے۔ اسد الدین اویسی نے کہا کہ ہم نے مہاراشٹر میں مہا وکاس اگھاڑی کو خط لکھا اور ان سے کہا کہ وہ ہم سے بات کریں اور بی جے پی اور شندے کو روکیں لیکن انہیں کوئی جواب نہیں ملا۔ اب مہا وکاس اگھاڑی کو فیصلہ کرنا ہے کہ اتحاد ہوگا یا نہیں۔
کانگریس اور این سی پی نے کوئی جواب نہیں دیا۔
اویسی نے کہا، ‘مہاراشٹر میں، ہمارے ریاستی صدر اور سابق رکن پارلیمنٹ امتیاز جلیل نے کانگریس کے نانا پٹولے اور این سی پی کے ایس پی لیڈر شرد پوار صاحب کو خط لکھ کر ہم سے بات کرنے کو کہا۔ خط لکھے ایک مہینہ ہو چکا ہے۔ ہم یہ بھی نہیں چاہتے کہ مہاراشٹر میں فڑنویس اور شندے کی حکومت بنے۔ ہم نے پوری کوشش کی ہے، اب فیصلہ ان پر منحصر ہے۔ تین چار دن پہلے امتیاز جلیل نے مراٹھا تحریک کے لیڈر جرنگے پاٹل سے بھی ملاقات کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم صرف کوشش کر رہے ہیں۔ ہماری پارٹی پر سوال اٹھانے والوں کو اب جواب دینا ہوگا۔ ہمیں اپنی پارٹی کے لیے لڑنا پڑے گا۔
اویسی نے کہا، ‘ہماری پارٹی نے مہاراشٹر کے لیے پانچ امیدواروں کا اعلان کیا ہے۔ دیگر امیدواروں جیسے امتیاز جلیل، اکبر الدین صاحب اور دیگر بڑے لیڈروں سے بات چیت جاری ہے۔ ہم مہاراشٹر کا الیکشن بھی لڑیں گے جہاں ہمارے دو ایم ایل اے ہیں اور ساتھ ہی ہم امید کرتے ہیں کہ ریاست کے لوگ شنڈے کو دوبارہ منتخب نہیں کریں گے۔
سنجے راوت کا ردعمل
اویسی کی پیشکش پر شیو سینا کے یو بی ٹی رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے بھی رد عمل ظاہر کیا ہے۔ جب سنجے راوت سے پوچھا گیا کہ کیا مہا وکاس اگھاڑی مہاراشٹر میں بی جے پی کو روکنے کے لیے اویسی کی پارٹی سے ہاتھ ملائے گی؟ تو اس کے جواب میں سنجے راوت نے کہا کہ پارٹی میں کوئی تجویز آئی تو اس پر بات کی جائے گی۔
بھارت ایکسپریس۔