الیکشن کمیشن نے ہفتہ (16 مارچ) کو لوک سبھا انتخابات 2024 سے متعلق تواریخ کا اعلان کیا۔ رواں برس انتخابات سات مراحل میں 19 اپریل سے یکم جون کے درمیان ہوں گے اور ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہوگی۔
چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے وگیان بھون میں پریس کانفرنس میں بتایا کہ 18ویں لوک سبھا کی تشکیل کے لیے انتخابی شیڈول کے اعلان کے ساتھ ہی ملک میں فوری طورپر ضابطہ اخلاق نافذ ہو گیا ہے۔
الیکشن کمیشن سیاسی جماعتوں پر سختی کر رہا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ حکومت کوئی ایسا پالیسی فیصلہ نہیں لے سکے گی جس سے ووٹرز کے فیصلے پر اثر پڑے، سیاسی جماعتیں سوشل میڈیا کے استعمال کے تعلق سے ذمہ دارانہ طریقہ کار اختیار کریں، فرضی خبریں پھیلانے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے لیڈران کی غیر سطحی بیانات تشویشناک ہے، ہم ماڈل ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے والوں کی مذمت کرتے ہوئے مزید کارروائی کریں گے۔
ذاتی حملوں سے بچنے کی ہدایات
اس کے ساتھ چیف الیکشن کمشنر نے یہ بھی کہا کہ اشتہارات کو خبر کے طور پر دکھانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، ذاتی حملوں سے گریز کیا جائے۔ انتخابی مہم کے دوران سیاسی جماعتیں معذور افراد کے ساتھ احترام کا رویہ اختیار کریں، بچوں کا استعمال نہیں کیا جائے گا۔
راجیو کمار نے ای وی ایم پر کیا کہا؟
راجیو کمار نے کہا کہ ای وی ایم کے خلاف مختلف شکایات پر عدالتوں نے 40 بار غور کیا اور ہر موقع پر تمام الزامات کو مسترد کر دیا گیا۔ تمام پارٹیاں اچھی طرح جانتی ہیں کہ ای وی ایم نے انتخابی عمل کو منصفانہ اور بہتر بنایا ہے۔ حکمران جماعتیں ان ای وی ایم کے ذریعے ہارتی ہوئی دیکھی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کمیشن تشدد سے پاک انتخابات کرانے کے لیے پرعزم ہے۔ سال 2019 کے انتخابی نتائج میں، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے 303، کانگریس کو 52، ترنمول کانگریس نے 22، بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) نے 10، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) نے پانچ، سی پی آئی (ایم) نے تین اور سی پی آئی نے دو نشستیں حاصل کیں۔
بھارت ایکسپریس۔