یوپی کے مدارس سے متعلق الہ آباد ہائی کورٹ نے حکومت سے جواب طلب کیا ہے۔ (فائل فوٹو)
نئی دہلی، 24 نومبر (بھارت ایکسپریس): وقف بورڈ کے تحت اتراکھنڈ کے مدارس میں نئے اصول لاگو ہونے جا رہے ہیں۔ جس میں تعلیم کے بہتر طریقے بتائے جائیں گے۔ مدارس میں تعلیمی سیشن میں NCERT کا نصاب اور نیا لباس لاگو کیا جائے گا۔ وقف بورڈ کے چیئرمین شاداب شمس نے کہا کہ ابتدا ء میں صرف ان سات مدارس کو جدید اسکولوں کے طرز پر چلایا جائے گا، یہی نہیں ان مدارس میں کسی بھی مذہب کے بچے تعلیم حاصل کر سکتے ہیں۔
چیئرمین شاداب شمس نے کہا کہ بورڈ کے دائرہ کار میں تمام 103 مدارس میں ڈریس کوڈ اور این سی ای آر ٹی کا نصاب لاگو کیا جائے گا۔ پہلے مرحلے میں دہرادون، ادھم سنگھ نگر اور ہریدوار میں دو دو مدارس کے ساتھ اس کی شروعات کی جائے گی، اس کے ساتھ نینی تال میں ایک مدرسہ کو جدید طرز پر چلانے کی تیاریاں شروع کی جا رہی ہیں۔ جس کے بعد باقی مدارس میں نئی تعلیم کا نفاذ کیا جائے گا۔ اس وقت سب سے زیادہ توجہ مدارس اور NCERT تعلیم میں نئے ڈریس کوڈ پر دی جا رہی ہے۔ مدارس میں ڈریس کوڈ کیسا ہو گا، اس کا رنگ کیا ہو گا، اس پر بہت بحث ہو رہی ہے۔ تاہم اس بارے میں ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ بورڈ فی الحال ان پر غور کر رہا ہے۔
بورڈ کی طرف سے جو نئے قوانین لاگو ہونے جا رہے ہیں، ان میں مدارس کے لئے وقت بھی مقرر کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ مدارس میں صبح 6:30 سے 7:30 تک نماز فجر کے بعد قرآن (دینی علوم) پڑھایا جائے گا۔ اس کے بعد مدرسہ صبح 8 بجے سے دوپہر 2 بجے تک عام اسکول کی طرح چلے گا۔
خاص بات یہ ہوگی کہ ان مدارس میں تمام مذاہب کے بچے تعلیم حاصل کر سکیں گے۔ مدارس میں صبح ساڑھے چھ سے ساڑھے سات بجے تک نماز فجر کے بعد قرآن پاک پڑھایا جائے گا۔ اس کے بعد صبح 8 بجے سے دوپہر 2 بجے تک یہ مدارس ایک عام اسکول کی طرح چلیں گے، جب کہ دوپہر 2 بجے کے بعد پھر مدرسہ کی طرح چلنا شروع ہوجائیں گے۔