سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ
Kanwar Yatra 2023: یوپی میں کانوڑ یاترا کے راستے پر گوشت کی خرید و فروخت پر پابندی لگائی گئی ہے۔ ریاست کے سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ بھکتوں کے عقیدے کا احترام کرتے ہوئے کانوڑ کے راستے پر کھلے میں گوشت فروخت کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے۔
، سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے منگل کے روز آنے والے تہواروں کے پیش نظر اپنی سرکاری رہائش گاہ پر پولیس کمشنروں، ڈویژنل کمشنروں، ضلع مجسٹریٹوں اور پولیس کے سینئر سپرنٹنڈنٹ/پولیس سپرنٹنڈنٹس کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے بات چیت کی۔ مضبوط امن و امان اور بھکتوں کے لیے سہولیات کا جائزہ لیا گیا۔ اس دوران سی ایم یوگی نے کہا کہ ساون کا پاک مہینہ 4 جولائی سے شروع ہو رہا ہے۔ اس سال ‘ادھیماس’ کی وجہ سے ساون دو مہینے کا ہو رہا ہے۔ اس دوران شروانی شیو راتری، ناگپنچمی اور رکشا بندھن کا تہوار منایا جائے گا۔ روایتی کانوڑ یاترا شرون کے مہینے میں ہوگی۔
سی ایم نے افسران کو دی ہدایات
ریاست کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ سوموار کی پوجا کی بھی خاص اہمیت ہے۔ اور بقرعید 29 جون کو منائی جائے گی۔ واضح رہے کہ یہ وقت امن و امان کے متعلق کافی حساس ہے۔ اس لیے ہمیں مسلسل ہوشیار رہنا چاہیے۔ چیف منسٹر نے ہدایت دی کہ بھکتوں کے عقیدے کا احترام کرتے ہوئے کانوڑ یاترا کے راستے پر کہیں بھی گوشت وغیرہ کی کھلے عام خرید و فروخت نہیں ہونی چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں: بھیم آرمی سربراہ چندر شیکھر پر دیوبند میں جان لیوا حملہ، قافلے پر حملہ آوروں نے کی فائرنگ، کمر کو چھوکر نکلی گولی
متنازعہ مقامات پر نہ ہو قربانی
انہوں نے کہا کہ اس بار ماہ رمضان اور عید کے موقع پر مذہبی کاموں کی وجہ سے ٹریفک متاثر نہیں ہوئی، اس کوشش کو پورے ملک میں سراہا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بار بھی بقرعید اور محرم کے موقع پر وہی نظام رائج رکھنا ہو گا۔ اس سلسلے میں مقامی انتظامیہ کی جانب سے متعلقہ مذہبی رہنماؤں/ دانشوروں سے بات چیت کی جائے۔‘‘ اس کے علاوہ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ بقرعید کے موقع پر قربانی کی جگہ کو پہلے سے نشان زد کیا جائے اور متنازعہ جگہ پر قربانی نہ کی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر حال میں اس بات کو یقینی بنائیں کہ کہیں بھی ممنوعہ جانور کی قربانی نہ ہو۔
یہ بھی پڑھیں: یو سی سی پر پی ایم مودی کے بیان کے بعد مسلم پرسنل لا بورڈ کی اہم میٹنگ3 گھنٹے تک رہی جاری
سی ایم یوگی نے کہا، “انتظامیہ تہوار کے دوران عام لوگوں کو ضروری سہولیات فراہم کرے، مذہبی روایت اور عقیدے کا احترام کرے، لیکن روایت کے خلاف کوئی کام نہیں ہونا چاہیے۔ منتظمین کو تقریب منعقد کرنے کی اجازت دیں، لیکن اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہر کوئی اصول و ضوابط پر عمل کرے۔”
بھارت ایکسپریس۔