Bharat Express

Umesh Pal Murder Case: امیش پال کے قاتلوں نے اپنا ٹھکانا بدلا، تلاش میں کولکتہ پہنچی یوپی پولیس

پریاگ راج پولس اورایس ٹی ایف پورے معاملے کی جانچ کر رہی ہے اور سی سی ٹی وی کے ذریعے مجرموں کی تلاش کر رہی ہے۔

امیش پال کے قاتلوں نے اپنا ٹھکانا بدلا، تلاش میں کولکتہ پہنچی یوپی پولیس

Umesh Pal Murder Case: امیش پال قتل کیس میں ایک بڑی خبر سامنے آرہی ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ قاتل اپنا ٹھکانا بدل کر خود کو بچانے کے لیے بنگال پہنچ گئے ہیں۔ اس اطلاع کے بعد یوپی پولیس کی ایک ٹیم قاتلوں کی تلاش میں کولکتہ   پہنچ گئی ہے۔ پولیس کو اطلاع ملی ہے کہ حملہ آور بنگال میں ہی کہیں چھپے ہوئے ہیں۔

پولیس نے بتایا کہ امیش پال کو 9 ایم ایم پستول، اسپرنگ فیلڈ رائفل اور ملک تیار گئے بم سے قتل کیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ امیش پال 2005 میں پریاگ راج میں بی ایس پی ایم ایل اے راجو پال کے قتل کا اہم گواہ تھا۔ اسے 24 فروری کو سرعام قتل کر دیا گیا تھا۔ اس معاملے میں گجرات کی سابرمتی جیل میں بند عتیق احمد کے بیٹے اور کارندوں کے نام سامنے آئے ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ دوسری طرف اس پورے معاملے میں امیش کی اہلیہ نے پہلے ہی عتیق احمد سمیت اس کے پورے خاندان کے خلاف رپورٹ درج کرادی تھی۔ تب سے پریاگ راج پولیس اورایس ٹی ایف پورے معاملے کی جانچ کر رہی ہے اور سی سی ٹی وی کے ذریعے مجرموں کی تلاش کر رہی ہے۔

اس پورے معاملے میں ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (اے ڈی جی) لاء اینڈ آرڈر پرشانت کمار نے کہا کہ ہم مختلف پہلوؤں سے قتل کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ میڈیا کو معلومات فراہم کرتے ہوئے اے ڈی جی نے کہا کہ تمام حملہ آوروں نے واقعہ کو انجام دینے سے پہلے مکمل منصوبہ بنایا تھا اور اس پر عمل بھی کیا تھا۔ سب سے پہلے عثمان کو فائرنگ کرتے دیکھا گیا۔ عثمان کے پاس ملک میں تیار کیا ہوا بم بھی تھا۔ مزید یہ کہ اسے کور فائر کیا جا رہا تھا، جب کہ ایک اور ملزم کی شناخت گڈو  کے نام سے ہوئی ہے۔ وہ بم پھینک رہا تھا۔ اس سارے واقعے کو انہوں نے ایک منٹ سے بھی کم وقت میں انجام دیا۔ اس کے ساتھ ہی اے ڈی جی نے یہ بھی بتایا کہ اس سنسنی خیز قتل کو انجام دینے کے بعد حملہ آور دیہی پریاگ راج کے علاقے سلیماسرائے پہنچے اور پھر وہاں سے الگ ہوگئے۔

پولیس ہیڈکوارٹر کے ایک افسر نے بتایا کہ انہیں انٹیلی جنس سے خبر ملی تھی کہ حملہ آور کولکتہ فرار ہو گئے ہیں اور انہیں مقامی مافیا تحفظ فراہم کر رہے ہیں۔ قابل ذکر بات  یہ ہے کہ اے ڈی جی نے یہ بھی بتایا کہ پولیس کی ایک ٹیم مغربی بنگال بھیجی گئی ہے۔ بنگال پولیس کی ایس ٹی ایف یونٹ بھی آپریشن میں ہماری مدد کر رہی ہے۔

   -بھارت ایکسپریس

Also Read