تریپورہ میں 1500 روپے فی کلو میں 'میازاکی آم' دستیاب
اگرتلہ: تریپورہ کے پنچارتن، ناریکیل کنجا اور تائی چکما اے ڈی سی گاؤں سے تعلق رکھنے والے کسانوں کا ایک گروپ ڈھلائی ضلع کے گنداچرا سب ڈویژن کے تحت دنیا کے مہنگے آم ‘میازاکی’ کے ساتھ ساتھ عام طور پر دستیاب ‘امراپلی’، ‘ہیمساگر’، ‘ہری بھنگا’، ‘ورمس’، چینی، وغیرہ کی کاشت کر رہا ہے۔
ڈھلائی ضلع میں گنداچرا سب ڈویژن کے کئی علاقوں کے آم نے بھی مقبولیت حاصل کی ہے۔ سب ڈویژن کے مختلف علاقوں میں آم کی مختلف اقسام کاشت کی جاتی ہیں۔ اور ان تمام آموں کو ریاست کے مختلف شہروں میں ایکسپورٹ کیا جاتا ہے۔ ریاست کے مختلف شہروں میں آم بیچنے والوں نے پہلے ہی سب ڈویژن کے کئی باغات سے آم خریدنے کے لیے آم کے کاشتکاروں سے بات چیت کی ہے۔
کاشتکاروں نے دعویٰ کیا کہ اس سال آم کی پیداوار بہت اچھی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ کئی سالوں میں اس سال آم کی پیداوار اور معیار کافی بہتر رہا ہے۔ پنچارتن، ناریکل کنجا اور تائی چکما کے سب ڈویژن میں آم کی سب سے زیادہ مقدار پیدا ہوتے ہیں۔ آج کئی سالوں سے ان علاقوں کے لوگوں میں آم کی کاشت میں ایک زبردست پہل ہو رہی ہے۔ ہر سال وہ کاشتکار آم کی کاشت کر کے خوب کما رہے ہیں۔ آم کی اس ’میازاکی‘ قسم کی قیمت 1500 روپے فی کلو ہے۔
ناریکیل کنجا کا دورہ کرنے والے سیاح ڈمبور آبی ذخائر پر واقع اس کے قدرتی نظارے سے لطف اندوز ہوتے ہیں اور اس کے ساتھ ہی امباگن کا دورہ کرتے ہیں۔ وہ آم کے باغات کی مختلف اقسام کے دلکش نظاروں سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ دوسری جانب کاشتکاروں کا کہنا تھا کہ گرمی میں کئی روز کی شدید گرمی کے بعد ہلکی بارش ہوئی تاہم آم کی فصل کو زیادہ نقصان نہیں پہنچا۔ اس لیے وہ پرامید ہیں کہ اس سال آم کی برآمد سے کسان اور تاجر دونوں مستفید ہوں گے۔
بھارت ایکسپریس۔