یوم عاشورہ
محرم الحرام کی دسویں تاریخ کو ’یوم عاشورہ کہا جاتا ہے، کیونکہ اس دن پیغمبر اسلام حضرت محمدﷺ کے نواسے امام حسین نے جام شہدت نوش فرما یا تھا۔ محرم کا مہینہ غم یا سوگ کے دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔
سیاہ کپڑے اور ماتمی لباس
محرم کا چاند نظر آتے ہی تمام شیعہ مسلمانوں کے گھروں اور امام بارگاہوں میں مجالس کا دور شروع ہو جاتا ہے۔ امام حسینؓ کی شہادت کے غم میں شیعہ اور بعض علاقوں میں سنی مسلمان سوگ مناتے ہیں اور جلوس نکالتے ہیں۔ شیعہ برادری میں یہ سلسلہ 2 ماہ اور 8 دن تک جاری رہتا ہے۔ شیعہ برادری کے لوگ پورا مہینہ سوگ مناتے ہیں۔ ہر جشن سے دوررہتے ہیں۔ شوخ اور رنگین لباس زیب تن کر نے کے بجائے سیاہ کپڑے پہنتے ہیں۔
محرم کی مبارکباد کیوں نہیں دیتے؟
ماہ محرم کی دسویں تاریخ کو پیغمبر اسلام حضرت محمدﷺ کے نواسے امام حسینؓ کی شہادت ہوئی۔ اس غم میں ہر سال عاشورہ کے دن تعزیہ نکالے جاتے ہیں جو سوگ کی علامت ہے۔ اسی وجہ سے اس مہینے کو سوگ کا مہینہ بھی کہا جاتا ہے۔ اس دن شیعہ برادری سوگ مناتی ہے اور سنی برادری روزہ رکھ کر اپنے دکھ کا اظہار کرتی ہے۔
اس مہینے کی پہلی تاریخ کو نئے سال کے آغاز کی مبارکباد دینے میں کوئی حرج نہیں ہے لیکن محرم کی مبارکباد یوم عاشورہ یعنی محرم کی دسویں تاریخ کو دینا غلط ہے کیونکہ اس سے غمزدہ لوگوں کے جذبات مجروح ہوتے ہیں۔ .
تعزیہ نکالنے کا رواج ہے۔
دراصل محرم کا پورا مہینہ انتہائی پاکیزگی اور غم کا مہینہ ہے۔ لیکن 10 محرم کا دن، جسے یوم عاشورہ کہا جاتا ہے، سب سے خاص ہے۔ 1400 سال قبل ماہ محرم کی 10 تاریخ کو پیغمبر اسلام حضرت محمدﷺ کے نواسے امام حسینؓ کی شہادت ہوئی۔ اسی غم میں 10 محرم کو تعزیہ نکالے جاتے ہیں۔
اس دن شیعہ برادری کے لوگ سوگ مناتے ہیں۔ کالے کپڑے پہن کر مجالس کا اہتمام کرتے ہیں اور ماتام مناتے ہیں۔ یہاں تک کہ شیعہ برادری کے لوگ بھی 10 محرم کو بھوکے اور پیاسے رہتے ہیں کیونکہ امام حسینؓ اور ان کے قافلے کو بھی بھوکا رکھا گیا اور انہیں بھوک کی حالت میں شہید کیا گیا۔ جبکہ سنی برادری کے لوگ روزے رکھ کر اور نماز پڑھ کر اپنے غم کا اظہار کرتے ہیں۔
بھارت ایکسپریس-