راؤز ایونیو کورٹ
راؤز ایونیو کورٹ نے دہلی کے راجندر نگر میں تین طالب علموں کی موت کے معاملے میں مبینہ ملزم ایس یو وی ڈرائیور منوج کتھوریا کی طرف سے دائر عرضی پر سماعت مکمل کرلی ہے۔ کیس کی سماعت کے دوران سی بی آئی نے عدالت کو بتایا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کو محفوظ کر لیا گیا ہے۔
سی بی آئی نے عدالت کو بتایا کہ راؤ کوچنگ کا ڈی وی آر، وہاں موجود دہلی پولیس کے گلابی بوتھ کا ڈی وی آر اور راؤ کوچنگ کے سامنے واقع چہل اکیڈمی کی سی سی ٹی وی فوٹیج کو محفوظ کر لیا گیا ہے۔ منوج کتھوریا نے سی سی ٹی وی فوٹیج کو محفوظ رکھنے کا مطالبہ کرتے ہوئے عرضی داخل کی تھی۔ منوج کتھوریا نے اپنی عرضی میں جائے واردات کے قریب موجود سی سی ٹی وی فوٹیج کو محفوظ رکھنے کا مطالبہ کیا تھا۔
ساتھ ہی، عدالت نے سی بی آئی کو ایک ہفتے کا وقت دیا ہے کہ وہ اپنی گاڑی کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ایس یو وی ڈرائیور منوج کتھوریا کی درخواست پر رپورٹ داخل کرے۔ منوج کتھوریا پر الزام ہے کہ سڑک پر بہت پانی تھا، اسی دوران یہ گاڑی تیز رفتاری سے گزری، اس گاڑی کے گزرنے سے گیٹ کا شیشہ ٹوٹ گیا اور تہہ خانے میں پانی بھرنے لگا۔
ایک ویڈیو کی بنیاد پر پولیس نے منوج کٹھوریا کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا، جہاں عدالت نے منوج کتھوریا کو عدالتی حراست میں بھیج دیا۔ بعد میں منوج کتھوریا نے ضمانت کی درخواست دائر کی، لیکن مجسٹریٹ کورٹ نے ضمانت دینے سے انکار کر دیا، بعد میں کتھوریا نے کچھ شرائط کے ساتھ سیشن کورٹ سے ضمانت حاصل کر لی۔
کتھوریا کے وکیل نے کہا تھا کہ ملزم کا اس واقعہ کو انجام دینے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ واقعے کے وقت گاڑی کی رفتار 15 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ پانی بھرے علاقے میں گاڑی چلانا ایک مشکل کام ہے۔ میونسپل کارپوریشن پانی جمع ہونے کو روکنے کے لیے موجود ہے۔
بھارت ایکسپریس۔