'یہ سنگھ کا کھیل ہے'، یوپی میں سیاسی ہلچل پر کسان لیڈر راکیش ٹکیت کا بڑا دعویٰ
UP News: جہاں اتر پردیش کی یوگی حکومت اقتدار میں آنے کے 6 سال مکمل ہونے کا جشن منا رہی ہے اور ریاست کے مختلف حصوں میں اپنی کامیابیوں کو عوام کے سامنے لے جا رہی ہے۔ دوسری طرف یوگی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان چودھری راکیش ٹکیت نے کہا ہے کہ 2024 کے بعد ملک کی حالت مزید خراب ہو گی۔
انہوں نے گزشتہ 6 سالوں میں بی جے پی حکومت کی کامیابیوں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر انچارج وزیر ضلع میں آکر جھوٹ بولیں تو کیا کریں؟ ان کے جھوٹ بولنے کا کوئی تو معیار ہونا چاہیے؟ مظفر نگر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ٹکیت نے راہل گاندھی کی لوک سبھا کی رکنیت پر بھی سوال اٹھائے ہیں اور ساتھ ہی اپوزیشن کو خبردار کیا ہے۔
مورنا شوگر مل کا کیا ہوا؟
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے راکیش ٹکیت نے کہا کہ انہوں نے بڈھانا کی شوگر فیکٹری کے بارے میں جھوٹ بولا۔ ابھی تک ادائیگی کیوں نہیں ہوئی؟ مورنا شوگر مل کا کیا ہوا؟ ادائیگی کب سے کب تک ہوئی؟یہ تو بہتر ہو رہا ہے کہ اب پریس کانفرنس ہو رہی ہے۔ ملک کے وزیراعظم نے ایک بھی پریس کانفرنس نہیں کی۔
نہیں کھولی گائے کی کئی پناہ گاہ
اس کے ساتھ ہی راکیش ٹکیت نے بی جے پی حکومت سے سوال کیا کہ وہ بتائے کہ گائے کی پناہ گاہ کہاں کھولی گئی ہے۔ حکومت کی طرف سے بجٹ تو دیا گیا ہے لیکن گائے کی پناہ گاہ کہیں نہیں کھولی گئی۔ تمام آوارہ جانور کسانوں کے کھیتوں میں دندناتے پھر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں- Muzaffarnagar: راکیش ٹکیت کے اہل خانہ کو بم سے اڑانے کی دھمکی دینے والا شخص گرفتار، جسٹ ڈائل سے لیا تھا نمبر
عوام کو کر رہی ہے گمراہ
ٹکیت نے کہا کہ یوگی حکومت ایک سال کی کامیابی بتا کر عوام کو گمراہ کر رہی ہے۔ حکومت کے پاس کاغذ پر بہت سی اسکیمیں ہیں لیکن زمین پر کوئی منصوبہ نظر نہیں آتا۔ حکومت کہہ رہی ہے کہ ہم نے سولر پمپ دیے ہیں۔ ہم کہہ رہے ہیں کہ آپ کسانوں کو سبسڈی دیں، سولر پمپ نہیں۔ ہمیں ملک کی توانائی کو بچانا ہے۔
کسانوں کو مفت بجلی دے حکومت
راکیش ٹکیت نے کہا کہ انہوں نے کسانوں سے وعدہ کیا تھا کہ جب ہماری حکومت آئے گی تو ہم کسانوں کو مفت بجلی دیں گے۔ کسانوں کو مفت پانی دیا جائے گا، لیکن ابھی تک ایسا نہیں ہوا۔ حکومت کسانوں کو 5 سال تک بالکل مفت بجلی دے۔
اب اپوزیشن کے پاس دو ہی راستے ہیں
راہل گاندھی کی پارلیمنٹ کی رکنیت ختم ہونے پر راکیش ٹکیت نے کہا کہ یہ راہل گاندھی کی نہیں بلکہ اپوزیشن کی رکنیت ختم ہوئی ہے۔ اپوزیشن کے پاس دو ہی راستے ہیں یا تو وہ مل کر احتجاج کریں ورنہ بی جے پی آہستہ آہستہ پوری اپوزیشن کو ختم کردے گی۔ آنے والے وقت میں الیکشن صرف نام کے ہوں گے۔ جمہوریت کا خون کیا جائے گا اور ملک میں امن و امان نہیں رہے گا۔ آج تمام سرکاری اداروں کا غلط استعمال ہو رہا ہے۔ اپوزیشن کو اس سب کے بارے میں سوچنا چاہئے، اگر وہ پارٹی اور اپوزیشن میں رہنا چاہتے ہیں تو انہیں متحد ہو کر اس پر بات کرنی چاہئے، ایک تحریک شروع کرنی چاہئے، آج راہل گاندھی کے ساتھ جو کچھ ہوا ہے اس طرح آہستہ آہستہ سب لپیٹ میں آجائیں گے۔
بڑے صنعتکار ملک چھوڑ کر بیرون ملک جا رہے ہیں
کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے کہا کہ 2024 کے بعد ملک کی حالت مزید خراب ہو جائے گی۔ ملک کے تمام بڑے صنعت کار ملک چھوڑ کر بیرون ملک جا رہے ہیں۔ خاص طور پر تاجر اور مسلمان لوگ ملک چھوڑ رہے ہیں۔ 2024 کے بعد صرف ایک نیوز چینل رہ جائے گا جو حکومت کی خبریں چلائے گا۔ بڑے اخبارات بند ہو جائیں گے۔ تمام صنعتیں فروخت کر دی جائیں گی۔ صرف 12 خاندانوں کی صنعتیں ہوں گی۔ سیاسی لوگ ختم ہو جائیں گے اور سیاسی خاندان بھی ختم ہو جائیں گے۔ ملک کی تاریخ ختم ہو کر نئی تاریخ لکھی جائے گی۔
-بھارت ایکسپریس