سپریم کورٹ نے جمعرات (16 مئی) کو کہا کہ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو لوک سبھا انتخابات میں مہم چلانے کے لیے عبوری ضمانت دینا کسی کے لیے بھی مستثنیٰ نہیں ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ اس فیصلے کا تنقیدی تجزیہ خوش آئند ہے۔
جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتہ کی بنچ نے عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال کو دی گئی عبوری ضمانت کے سلسلے میں دیے گئے بعض بیانات پر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور کیجریوال کے وکلاء کے دعووں پر غور کرنے سے انکار کردیا۔
ہم نے وہی کیا جو ہم نے جائز سمجھا – سپریم کورٹ
بنچ نے کہا، ’’ہم نے کسی کے لیے استثنیٰ کے طور پر کچھ نہیں کیا ہے۔ ہم نے اپنے حکم میں صرف وہی کہا جو ہمیں درست لگا۔” ای ڈی کی طرف سے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے انتخابی ریلیوں میں دی گئی کیجریوال کی تقریروں کی مخالفت ظاہر کی کہ اگر عوام عام آدمی پارٹی کو ووٹ دیتے ہیں تو وہ 2 جون کو منتخب ہو جائیں گے۔ واپس جیل نہیں جانا پڑے گا۔
‘کیجریوال نے ضمانت کی شرط کی خلاف ورزی کی’
بنچ نے مہتا سے کہا، ”یہ اس کا ماننا ہے۔ ہم کچھ نہیں کہہ سکتے۔” سپریم کورٹ نے کہا ”ہمارا حکم اس بارے میں بالکل واضح ہے کہ انہیں کب خودسپردگی کرنا ہے ۔ یہ سپریم کورٹ کا حکم ہے۔ اس حکم سے قانون کی حکمرانی ہوگی۔” تشار مہتا نے الزام لگایا کہ کیجریوال نے اپنے دعووں کے ساتھ ضمانت کی شرط کی خلاف ورزی کی ہے۔ ‘‘
2 جون کو سرنڈر کرنا پڑے گا – سپریم کورٹ
جسٹس کھنہ نے کہا کہ عدالتی حکم واضح ہے کہ انہیں 2 جون کو واپس آنا ہے۔ بنچ نے کہا، ’’ہم نے اس حکم میں کچھ نہیں کہا ہے کہ وہ کیس کے بارے میں نہیں بول سکتے‘‘۔
دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل ابھیشیک سنگھوی نے کارروائی کے دوران مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کا نام لیے بغیر ان کے انٹرویو کا حوالہ دیا۔ اس انٹرویو میں مرکزی وزیر داخلہ نے کہا تھا کہ بہت سے لوگوں کو لگتا ہے کہ عدالت نے کیجریوال کے تئیں خاص رویہ اپنایا ہے۔
بنچ نے سنگھوی سے کہا کہ وہ اس معاملے میں نہیں جا رہے ہیں۔ سنگھوی نے اس بات کی تردید کی کہ کجریوال نے ایسا کوئی بیان دیا ہے کہ اگر لوگ ان کی پارٹی کو ووٹ نہیں دیتے ہیں تو انہیں واپس جیل جانا پڑے گا۔ سینئر وکیل نے کہا کہ وہ اس حوالے سے حلف نامہ دے سکتے ہیں۔
کیجریوال کو یکم جون تک عبوری ضمانت مل گئی ہے۔
سپریم کورٹ مبینہ ایکسائز اسکام سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ ان کی گرفتاری کے خلاف کیجریوال کی درخواست پر سماعت کر رہی تھی۔ 10 مئی کو عدالت نے اس معاملے میں کیجریوال کو یکم جون تک عبوری ضمانت دی تھی۔ لوک سبھا انتخابات کے ساتویں اور آخری مرحلے کے تحت یکم جون کو ووٹنگ ہوگی۔ عدالت نے اسے 2 جون کو خودسپردگی کرنے کو کہا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔