بانکا میں فوڈ پوائزننگ سے چھ افراد بیمار
پٹنہ: بہار کے بانکا ضلع میں فوڈ پوائزننگ کی وجہ سے پانچ بچوں سمیت چھ افراد بیمار ہو گئے۔ فوڈ پوائزننگ سے بیمار ہونے کا یہ معاملہ چوکھٹ گاؤں سے سامنے آیا ہے۔ یہ سب کیندو کے میلے سے گھر لوٹے تھے۔
گھر پہنچنے کے بعد کسی نے کھانا نہیں کھایا۔ انہوں نے بتایا کہ وہ ناشتہ کر کے میلے میں آئے تھے اور سو گئے۔ اس کے بعد منگل کے روز دوپہر ایک بجے کے قریب انہوں نے الٹی اور دست کی شکایت ہوئی اور انہیں علاج کے لیے امر پور ریفرل اسپتال لے جایا گیا۔ ایک بیار شخص کے والد راجیش مانجھی نے اس واقعے کے بارے میں بتایا۔
بیمار لوگوں کی شناخت 12 سال کا لڈو کمار، 5 سال کی سپنا کماری، 12 سال کا گوپال کمار، 6 سال کی ربینہ کماری، 13 سال کی گنگیا کماری اور ارمیلا دیوی کے طور پر ہوئی ہے۔
بھاگلپور کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج ریفر
جب ان کی حالت بہتر نہیں ہوئی تو انہیں بھاگلپور کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج اور اسپتال منتقل کیا گیا۔ اسپتال میں ان کا علاج کرنے والے اپوروا امان سنگھ نے تصدیق کی کہ تمام بچوں میں فوڈ پوائزننگ کی علامات پائی گئیں۔
سبھی کی حالت تشویشناک
سنگھ نے کہا، ’’ہو سکتا ہے کہ بچوں نے میلے میں باسی کھانا کھایا ہو، جس کی وجہ سے انہیں فوڈ پوائزننگ ہو گئی۔ ابتدائی طبی امداد ملنے کے باوجود، ان کی علامات کی شدت کو دیکھتے ہوئے، ان کا بہتر علاج کرنا ضروری ہو گیا۔ ان کی حالت تشویشناک تھی۔‘‘
12 دنوں میں فوڈ پوائزننگ کے دو واقعات
بتا دیں کہ بہار میں فوڈ پوائزننگ کا یہ واحد واقعہ نہیں ہے۔ بہار میں گزشتہ 12 دنوں میں فوڈ پوائزننگ کے دو اور واقعات ہوئے ہیں۔ 28 ستمبر کو بہار کے نوادہ ضلع کے مہولی گاؤں میں ایک آنگن واڑی سینٹر میں آلودہ کھانا کھانے سے 11 بچے بیمار ہو گئے۔ یہ واقعہ سینٹر میں دوپہر کے کھانے کے دوران پیش آیا، جہاں بچوں کے لیے ’کھچڑی‘ تیار کی گئی تھی۔
ایک اور واقعہ جس میں تقریباً 70 طلباء شامل تھے، 27 ستمبر کو مغربی چمپارن کے بیتیہ میں ایک انجینئرنگ کالج میں پیش آیا، جہاں ہاسٹل میں پیش کیے جانے والے کھانے میں چھپکلی پائی گئی۔
بھارت ایکسپریس۔