Bharat Express

Bhagalpur News

بھاگلپور کے سرکٹ ہاؤس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور بالخصوص بہار میں ڈیموگرافی بدل رہی ہے۔ 1951 کے بعد کے حالات کے مطابق بھاگلپور، کٹیہار، پورنیہ جیسے اضلاع میں ہندوؤں کی آبادی کم ہو رہی ہے۔

بہار میں فوڈ پوائزننگ کا یہ واحد واقعہ نہیں ہے۔ بہار میں گزشتہ 12 دنوں میں فوڈ پوائزننگ کے دو اور واقعات ہوئے ہیں۔ 28 ستمبر کو بہار کے نوادہ ضلع کے مہولی گاؤں میں ایک آنگن واڑی سینٹر میں آلودہ کھانا کھانے سے 11 بچے بیمار ہو گئے۔ یہ واقعہ سینٹر میں دوپہر کے کھانے کے دوران پیش آیا، جہاں بچوں کے لیے ’کھچڑی‘ تیار کی گئی تھی۔

محکمہ تعلیم نے تمام ضلع مجسٹریٹس کو یہ حق دیا ہے کہ سیلاب کی صورتحال کے پیش نظر وہ اپنے اضلاع میں اسکول بند کرنے کے احکامات جاری کرسکتے ہیں۔ ندیوں میں پانی کی سطح بڑھنے سے دیارہ کے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔

وزیر وجے چودھری نے کہا کہ محکمہ نے تباہ شدہ کناروں کی حفاظت کے لیے جنگی سطح پر کام شروع کر دیا ہے۔ ذمہ دار افسران موقع پر موجود ہیں۔ چیف انجینئر کی قیادت میں پٹنہ سے بھی دو ٹیمیں موقع پر روانہ کی گئی ہیں۔

سلطان گنج کے محمد ظفیر 15 سال سے یہاں درزی کا کام کر رہے ہیں اور ایک دکان بھی چلاتے ہیں۔ انہوں نے کبھی کوئی امتیاز نہیں دیکھا۔ کانوڑیاں آتے ہیں اور سامان خرید کر لے جاتے ہیں۔

بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ریاست میں آسمانی بجلی گرنے سے ہونے والی اموات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔

جنوری کے بعد کوٹہ میں کوچنگ کے طالب علم کی طرف سے خودکشی کا یہ پانچواں معاملہ ہے۔ سال 2023 میں کوٹہ میں 26 طلبہ نے خودکشی کی تھی۔

بھاگلپور ضلع پولیس نے منگل کے روز بتایا کہ ضلع کے رام نگر گاؤں کا رہنے والا ابھیمنیو کمار پڑوسی گاؤں بسپٹا کے قریب دوستوں اور کنبہ کے ساتھ پکنک منا رہا تھا۔

لیکن اب اتوار کو پورا پل بھرا کر گیا ہے۔ لوگوں کے ذہنوں میں کئی طرح کے سوالات جنم لے رہے ہیں۔ پوچھا جا رہا ہے کہ یہ غفلت تھی یا خراب میٹریل استعمال کیا گیا۔ اب اپوزیشن ان سوالات کے حوالے سے حکومت سے سوالات کر رہی ہے۔