Bharat Express

Embankment damaged in Bhagalpur: بہار کے بھاگلپور میں ٹوٹا باندھ، گوپال پور بلاک کے کئی گاؤں میں داخل ہوا پانی، اونچی جگہوں پر پناہ لینے پر مجبور

وزیر وجے چودھری نے کہا کہ محکمہ نے تباہ شدہ کناروں کی حفاظت کے لیے جنگی سطح پر کام شروع کر دیا ہے۔ ذمہ دار افسران موقع پر موجود ہیں۔ چیف انجینئر کی قیادت میں پٹنہ سے بھی دو ٹیمیں موقع پر روانہ کی گئی ہیں۔

بھاگلپور میں ٹوٹا باندھ

بھاگلپور: بہار کے بھاگلپور ضلع میں اسماعیل پور بِند ٹولی کے باندھ نمبر سات آٹھ کو نقصان پہنچنے سے کئی گاؤں میں پانی داخل ہو گیا ہے۔ گاؤں میں پانی آنے کی وجہ سے لوگوں نے اونچی جگہوں پر پناہ لینا شروع کر دی ہے۔ معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے محکمہ آبی وسائل نے تباہ شدہ باندھوں کی مرمت شروع کر دی۔ پٹنہ سے سینئر انجینئروں کی ایک ٹیم بھی بھیجی گئی ہے۔

محکمہ آبی وسائل کے حکام کے مطابق منگل کے روز بند ٹولی کے قریب گنگا ندی کے دباؤ کی وجہ سے باندھ کو نقصان پہنچا اور کئی گاؤں میں پانی داخل ہو گیا۔ اس واقعہ کے بعد ضلع انتظامیہ کی ٹیم فوری طور پر تباہ شدہ جگہ پر پہنچی اور اس کی مرمت شروع کردی۔

اس بارے میں بہار کے آبی وسائل کے وزیر وجے چودھری نے کہا کہ اس سال کچھ علاقوں میں زیادہ بارش کی وجہ سے بڑی ندیوں کے پانی کے سطح میں اضافہ ہوا ہے۔ اسی سلسلے میں گنگا ندی میں پانی کی سطح بڑھنے کی وجہ سے باندھوں پر دباؤ پڑا اور محکمہ بھی اس کی حفاظت میں مصروف ہوگیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ منگل کے روز بھاگلپور ضلع کے گوپال پور بلاک میں اسماعیل پور بند ٹولی کے باندھ نمبر 7-8 کے درمیان باندھ کو نقصان پہنچنے سے کئی گاؤں میں پانی پھیل گیا۔ حالانکہ، دونوں جانب پانی کی سطح میں زیادہ فرق نہ ہونے کی وجہ سے پانی کا بہاؤ زیادہ نہیں ہے لیکن پھر بھی پانی رہائشی علاقوں میں داخل ہو رہا ہے۔ انہوں نے مزید پانی کے اخراج کا امکان ظاہر کیا ہے۔

وزیر نے کہا کہ محکمہ نے تباہ شدہ کناروں کی حفاظت کے لیے جنگی سطح پر کام شروع کر دیا ہے۔ ذمہ دار افسران موقع پر موجود ہیں۔ چیف انجینئر کی قیادت میں پٹنہ سے بھی دو ٹیمیں موقع پر روانہ کی گئی ہیں۔

دوسری جانب بھاگلپور کے ضلع مجسٹریٹ نول کشور چودھری نے آس پاس کے علاقوں کو خالی کرنے کی ہدایت دی ہے اور لوگوں کو اونچی جگہوں پر منتقل کیا جا رہا ہے۔ ذمہ دار افسران کو ٹیمیں بنانے اور راحت اور بچاؤ کاموں میں مصروف رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read