Bharat Express

Scapegoat: پولیس کے اعلیٰ افسران نے تھانہ صدر کو قربانی کا بکرا بنا دیا!

جم خانہ کی انتظامیہ کی طرف سے وزیر اعظم کی رہائش گاہ کے ساتھ ڈرون اڑانے کا معاملہ اب دہلی پولیس کے لیے گلے کی ہڈی بن گیا ہے۔ اس معاملے میں تمام ثبوت اور شکایت پولیس کو دی گئیں۔ لیکن آئی بی کے ایک ریٹائرڈ افسر کے دباؤ پر اعلیٰ حکام نے مقدمہ درج نہیں کیا۔ اگر ذرائع کی مانیں تو کل تک قانون کا مذاق اڑانے والے انہی افسران نے عدالت کی مداخلت کے بعد تھانہ صدر کو قربانی کا بکرا بنا کر لائن پیش کی۔

منی پور میں حالات خراب، ڈرون حملے سے بڑھی کشیدگی، جانئے ملکی سلامتی کے لیے کیوں خطرہ ہیں یہ واقعات؟

Scapegoat: جم خانہ کلب کی بدعنوانی کا بھوت کمپنی امور کی وزارت کی باؤنڈری وال کو پار کر گیا ہے اور اب دہلی پولیس کو بھی پریشان کرنا شروع کر دیا ہے۔ اب تک یہ الزامات لگ رہے تھے کہ حکومت ہند کی براہ راست مداخلت کے باوجود کارپوریٹ امور کی وزارت کے عہدیدار اور سرکاری نمائندے یہاں کی مالی بے ضابطگیوں کی تحقیقات میں دلچسپی نہیں لے رہے ہیں۔ الزام ہے کہ یہاں پر تعینات ریٹائرڈ بیوروکریٹس نے بطور ایڈمنسٹریٹر اور ڈائریکٹر کلب کو آرام گاہ میں تبدیل کر دیا ہے۔

حیرت کی بات یہ ہے کہ ایسے ہی الزامات بی جے پی لیڈروں پر بھی لگائے گئے ہیں جو ڈائریکٹر بن چکے ہیں۔ شاید یہی وجہ ہے کہ جم خانہ کے سیاہ سچ کی تحقیقات کے لیے تعینات سرکاری افسران خود ہی الزامات میں الجھنے لگے ہیں۔ یہ بھی الزام ہے کہ جم خانہ سے متعلق مقدمات کی تحقیقات میں غفلت برتی جارہی ہے۔ جس کے چلتے خاص معاملوں کی خاص طریقہ سے جانچ   کرنے کے لئےمشہور بدنام زمانہ اقتصادی جرائم ونگ  اور اعلیٰ افسروں کا دامن داغ دار ہونے لگا ہے

ڈرون تنازعہ بنا مشکل

دراصل گزشتہ سال اگست میں آزادی کے امرت مہوتسو کے دوران جم خانہ کلب کے سرکاری ڈائریکٹروں نے یہاں ترنگا یاترا نکالی تھی۔ اس یاترا کی ویڈیو گرافی کے لیے ایک ڈائریکٹر نے یہاں ڈرون اڑایا۔ جبکہ وزیراعظم کی رہائش گاہ سے ملحقہ دیوار کی وجہ سے اس علاقے میں گرم غبارے اڑانے پر پابندی ہے۔ جب معاملہ سامنے آیا تو وزیر اعظم کی حفاظت میں تعینات ایس پی جی نے پولیس کو سخت خط لکھا۔ لیکن حیرت کی بات ہے کہ اس وقت کی ڈپٹی کمشنر آف پولیس امرتا گگولوتھ نے حقائق جاننے کے باوجود بغیر تحقیقات کے ڈرون اڑانے کے واقعے سے انکار کر دیا۔

اعلیٰ حکام نے رکاوٹیں ڈال دیں

ذرائع کے مطابق اعلیٰ پولیس افسران کی مداخلت کے باعث واقعہ کے چھ ماہ گزرنے کے باوجود مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔ دراصل جم خانہ کی انتظامیہ سے وابستہ ایک ڈائریکٹر آئی بی میں اعلیٰ عہدے پر فائز ہیں۔ ان کی مداخلت کی وجہ سے دہلی پولیس کے اعلیٰ حکام نے وزیر اعظم کی رہائش گاہ کی سیکورٹی پر بھی توجہ نہیں دی۔ ان کے دباؤ کی وجہ سے اس معاملے میں مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔ ان میں سے ایک افسر کانگریس لیڈروں کا قریبی بتایا جاتا ہے۔

عدالت نے رپورٹ طلب کی

جب ویڈیو ریکارڈنگ اور شکایت ملنے کے بعد بھی چانکیہ پوری پولیس نے معاملے کو دبانا جاری رکھا تو شکایت کنندہ نے پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں شکایت کا مقدمہ درج کرایا۔ جس میں عدالت نے چانکیہ پوری پولیس اسٹیشن کو نوٹس دیتے ہوئے پوچھا ہے کہ کیا اس معاملے میں پولیس کو کوئی شکایت موصول ہوئی ہے؟ اگر مل گیا تو کیا اس کی چھان بین ہوئی؟ مزید تفتیش کی گئی تو کیا حقائق سامنے آئے؟ اور وہ حقائق اہم تھے مقدمہ درج کیوں نہیں کیا گیا؟ پولیس کو اس معاملے میں 31 مارچ تک اپنی رپورٹ پیش کرنی ہے۔

ایس ایچ او بنایا گیا  قربانی کا بکرا

کل تک اثر و رسوخ کی بنیاد پر قواعد و ضوابط پر توجہ نہ دینے والے اعلیٰ پولیس افسران اب خود کو محفوظ رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ خود مقدمہ کے اندراج میں رکاوٹیں ڈال رہے تھے، ان اہلکاروں نے ایس ایچ او کو قربانی کا بکرا بنا دیا۔ حیرت کی بات ہے کہ وزیر اعظم کی رہائش گاہ کی سیکیورٹی سے متعلق سنگین معاملے پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ کیونکہ اس کیس کا ملزم کوئی اور نہیں بلکہ ریٹائرڈ انکم ٹیکس کمشنر ہے۔

واضح طوراعلیٰ افسران کوئی  بات نہیں کر رہے

چانکیہ پوری کے ایس ایچ او سنجیو ورما کو ایس ایچ او کے عہدے سے ہٹائے جانے پر دہلی پولیس میں کوئی بھی کھل کر بولنے کو تیار نہیں ہے۔ نئے ضلع کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس پرناو طائل کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی انتظامی وجوہات کی بنا پر کی گئی ہے۔ جس کا انکشاف نہیں کیا جا سکتا۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read