قومی دارلحکومت دہلی کے اندرلوک علاقے سے ایک ویڈیو منظر عام پر آیا ہے، جس میں ایک پولیس اہلکار سڑک کے کنارے نماز ادا کرنے والے شخص کو ہٹانے کے لیے اس کے ساتھ توہین آمیز سلوک کر رہا ہے۔ یہ پولیس اہلکار سڑک کے کنارے نماز اداکر رہے مصلیوں ک لات مارتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ وہیں کانگریس لیڈر اس واقعہ کو لے کر بی جے پی پر حملہ کیا ہے ۔
کانگریس کے ایم پی عمران پرتاپ گڑھی نے ‘ایکس’ پر اس ویڈیو کو شیئر کرکے دہلی پولیس کے کام کاج پر سوال اٹھائے ہیں۔ پرتاپ گڑھی نے لکھا، “نماز پڑھتے ہوئے ایک شخص کو لات مارنے والا دہلی پولیس کا سپاہی شاید انسانیت کے بنیادی اصولوں کو نہیں سمجھتا، یہ کیا نفرت ہے جو اس سپاہی کے دل میں بھری ہوئی ہے، دہلی پولیس سے درخواست ہے کہ اس کے خلاف کارروائی کی جائے۔ اس سپاہی کے خلاف مناسب دفعات کے تحت مقدمہ درج کرو اور اس کی سروس ختم کرو۔
नमाज़ पढ़ते हुए व्यक्ति को लात मारता हुआ ये @DelhiPolice का जवान शायद इंसानियत के बुनियादी उसूल नहीं समझता, ये कौन सी नफ़रत है जो इस जवान के दिल में भरी है, दिल्ली पुलिस से अनुरोध है कि इस जवान के खिलाफ़ उचित धाराओं में मुक़दमा दर्ज करिये और इसकी सेवा समाप्त करिये। pic.twitter.com/SjFygbQ5Ur
— Imran Pratapgarhi (@ShayarImran) March 8, 2024
پولیس نے کیا کہا؟
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس اہلکار کو معطل کر دیا گیا ہے۔ انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، ڈی سی پی (نارتھ) منوج مینا نے کہا، ’’دہلی پولیس کے ایک افسر کو شمالی دہلی میں سڑک پر نماز ادا کرنے والے لوگوں پر مبینہ طور پر حملہ کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔
اس معاملے کو کانگریس کے سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل پلیٹ فارم کی چیئرپرسن سپریہ شرینیت نے بھی اٹھایا ہے۔ سپریا نے ٹویٹ کرکے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے لکھا، ’’یہ امت شاہ کی دہلی پولیس کا نصب العین ہے۔ پیس سروس جسٹس۔ پوری لگن سے کام کر رہے ہیں۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کچھ نوجوان میٹرو پول کے قریب سڑک کے کنارے نماز ادا کر رہے ہیں۔ پولیس انہیں ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے۔ پولیس اہلکار نے نمازیوں کے ساتھ بدتمیزی کی، پولیس اہلکار کی کارروائی کے بعد وہاں بھیڑ جمع ہوگئی پولیس والے کے پیچھے کھڑے ہوگئے اور ہنگامہ آرائی کی ۔
بھارت ایکسپریس۔