پی ایم نریندر مودی
وزیر اعظم نریندر مودی جمعہ کو باڑمیر پہنچے۔ اس دوران انہوں نے کانگریس کو سخت نشانہ بنایا اور انڈیا الائنس کے منشور میں کئے گئے اعلان پر بھی انہیں آڑے ہاتھوں لیا۔ وزیر اعظم مودی نے کہا، اپوزیشن کے متحدہ محاذ’ انڈیا اتحاد’ جماعتیں ملک سے جوہری ہتھیاروں کو ختم کرنا چاہتی ہیں۔ انہوں نے کہا، ‘میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ آپ کس کی ہدایت پر کام کر رہے ہیں، کون ہندوستان کو بے اختیار بنانا چاہتا ہے۔ آخر آپ کا اتحاد کس کے دباؤ میں ہماری ایٹمی طاقت کو تباہ کرنا چاہتا ہے؟
دراصل،وزیر اعظم مودی نے جمعہ کو راجستھان کے باڑمیر میں اپنی دوسری انتخابی ریلی کی۔ راجستھان کے باڑمیر میں وزیر اعظم مودی نے کہا، “…کانگریس کے منشور پر مسلم لیگ کا عکس جھلکتا ہے ، جو تقسیم کی مجرم ہے۔” اب ایک اور پارٹی جو کہ انڈیا اتحاد کا حصہ ہے، نے اپنے منشور میں ملک کے خلاف خطرناک اعلان کیا ہے کہ وہ ہندوستان کے جوہری ہتھیاروں کو تباہ کر دیں گے۔ جب ہمارے دو پڑوسی ایٹمی ہتھیاروں سے لیس ہوں تو کیا ہمارے ایٹمی ہتھیاروں کو تباہ کر دیا جائے؟ یہ کیسا اتحاد ہے جو ہندوستان کو بے اختیار بنانا چاہتا ہے؟
#WATCH | PM Modi in Rajasthan’s Barmer says, “…In the Congress manifesto, there is the stamp of Muslim League, which was the culprit of partition. Now another party, which is a part of the INDI alliance, in its manifesto has made a dangerous declaration against the country that… pic.twitter.com/zjkfV6btYm
— ANI (@ANI) April 12, 2024
جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ میں ان سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ آپ کے یہ دوست کس کی ہدایت پر کام کر رہے ہیں۔ یہ کیسا اتحاد ہے؟ انہوں نے اسٹیج سے کہا کہ رام مندر کی تعمیر ملک میں ایک بہتر کام ہے، لیکن کانگریس اس کا بھی بائیکاٹ کرتی ہے۔ کانگریس راجستھان میں رام نومی جلوس کے دوران پتھراؤ کرنے والے فسادیوں کو تحفظ فراہم کرتی ہے۔ جب درانداز ملک میں آتے ہیں تو کانگریس ان کا استقبال کرتی ہے۔ لیکن وہ سی اے اے کی مخالفت کرتے ہیں جو ہمارے دلت اور سکھ بھائیوں اور بہنوں کو شہریت دیتا ہے ۔
بھارت ایکسپریس۔