Bharat Express

علاقائی

لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف ادھیر رنجن چودھری اکثر کسی نہ کسی بیان کی وجہ سے تنازعات یا سرخیوں میں رہتے ہیں۔ ادھیر رنجن مغربی بنگال کی برہم پور سیٹ سے لوک سبھا کے رکن ہیں۔

آئی ایم ڈی کے مطابق آج یعنی اتوار رات کو بوندا باندی کا امکان ہے۔ اس کے بعد 16 اور 17 اکتوبر کو ہلکی سردی محسوس کی جا سکتی ہے۔

ہندی بھاشا سماج نے مہاراشٹر حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ایشیائی کھیلوں میں ہندوستان کے لیے تمغے جیتنے والے کھلاڑیوں کو سرکاری ملازمتوں میں عہدے دیے جائیں۔

حریت کانفرنس کے چیئرمین میرواعظ نے یہ بھی کہا کہ اس جنگ میں بوڑھوں، بچوں، خواتین اور نہتے لوگوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ان کا قتل عام کیا جا رہا ہے۔ فلسطین کی سرزمین کم کر دی گئی، اس سے بڑا ظلم کیا ہو سکتا ہے۔ انہوں نے فلسطینی عوام کو امن سے رہنے کی اجازت دینے کی بھی اپیل کی۔ میرواعظ نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جو کچھ ہو رہا ہے جموں و کشمیر کے لوگ بھی دیکھ رہے ہیں۔

مذہبی رہنما مولانا کلب جواد نے کہا کہ بمباری یہاں سے ہو یا وہاں سے، اسے روکنا چاہیے۔ بے گناہ لوگ مرنے جا رہے ہیں۔ اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے لوگوں کو پانی کی سپلائی منقطع کر دی گئی ہے، بجلی منقطع کر دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ اگر اسرائیل نے 30 سال تک پانی اور ادویات کی بندش کی تو کیا وہ پیچھے ہٹ گئے؟ وہ پھر سے اٹھ کھڑے ہوئے۔ اس کے ساتھ انہوں نے دعویٰ کیا کہ آج وہ اسے مار دیں گے لیکن کل وہ دوبارہ کھڑا ہو جائے گا۔

لڑکی نے بتایا کہ اسرائیل میں حالات بہت اچھے نہیں ہیں۔ لیکن اسرائیل اور ہندوستان کی حکومتیں وہاں موجود ہندوستانیوں کے لیے پوری طرح کام کر رہی ہیں۔ اس نے کہا کہ وہ ایسی حالت میں واپس آ کر خوش ہیں اور حالات بہتر ہونے کے بعد وہ واپس جا کر اپنی پڑھائی مکمل کرنا چاہیں گی

Israel-Palestine War: سال 2016 میں سرخیوں میں آئیں جے این یو کی سابق لیڈر شہلا راشد نے سوشل میڈیا پر ہندوستانی فوج اور سیکورٹی اہلکاروں کی تعریف کی ہے۔

مولانا صدیق اللہ چودھری نے کہا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، جنگ سے مسائل حل نہیں ہوں گے۔ اس کا حل بات چیت سے ہی نکلے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم غزہ کے ساتھ کھڑے ہیں، ہم فلسطین کے ساتھ ہیں۔ انہیں جس چیز کی بھی ضرورت ہو - خون یا سامان - ہم اس کا بندوبست کریں گے۔ ہم انہیں سب کچھ دیں گے۔

ایئر انڈیا نے اسرائیل کے اقتصادی مرکز تل ابیب سے چلنے والی پروازوں کو 14 اکتوبر تک معطل کر دیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ عام طور پر ایئر انڈیا قومی دارالحکومت نئی دہلی سے تل ابیب کے لیے ہفتے میں پانچ پروازیں چلاتی ہے۔ یہ سروس پیر، منگل، جمعرات، ہفتہ اور اتوار کو چلتی ہے

چیف الیکٹورل آفیسر نے اب تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں اور ضلعی الیکشن افسروں کو ریٹ لسٹ کے مطابق خرچ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ ریٹ لسٹ کے مطابق پلاسٹک کی کرسی 5 روپے، پائپ کرسی 3 روپے، وی آئی پی کرسی 105 روپے، لکڑی کی میز 53 روپے، ٹیوب لائٹ 10 روپے، ہالوجن 500 واٹ 42 روپے، 1000 واٹ 74 روپے، وی آئی پی صوفہ سیٹ 53 روپے ہے۔ یومیہ 630 روپے کا اضافہ کیا جائے گا۔