Bharat Express

علاقائی

اروندرسنگھ لولی کا کہنا ہے کہ دہلی کانگریس اس الائنس کے خلاف تھی۔ عام آدمی پارٹی نے کانگریس کے خلاف جھوٹے، من گھڑت، بدنیتی پرمبنی بدعنوانی کے الزام لگائے اور وہ اسی بنیاد پربنی تھی۔ اس کے باوجود بھی کانگریس نے دہلی میں اس کے ساتھ الائنس کیا۔

اسمرتی ایرانی نے سوشل میڈیا ایکس پر تصاویر بھی شیئر کیں۔ اس میں لکھا ہے کہ ایرانی صبح 10 بجے بی جے پی کے دفتر پہنچیں گی، جہاں سے وہ روڈ شو کریں گی اور اپنا پرچہ نامزدگی داخل کرنے کلکٹریٹ پہنچیں گی۔

اس مرحلے میں دہلی کے علاوہ ہریانہ، اتر پردیش، جھارکھنڈ، اڈیشہ، بہار اور مغربی بنگال کی مختلف سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی۔ اب تک لوک سبھا انتخابات کے دو مرحلے مکمل ہو چکے ہیں۔

این کے پویترن آئی پی ایکسٹینشن ایریا میں رہتے تھے۔ وہ مشرقی ضلع کی کرائم ٹیم میں شامل تھے۔ اتوار کو پرگتی میدان ٹنل میں ان کے سڑک حادثہ کی اطلاع ملی۔ وہ اصل میں کیرلہ کے رہنے والے تھے۔ ان کے بیٹے اور اہل خانہ کو حادثے کی اطلاع دے دی گئی ہے۔

اس میٹنگ میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے سراج الدین قریشی نے بھی شرکت کی۔ ساتھ ہی ایس ایم خان، کلیم الحفیظ، سکندر حیات ، ایڈ وکیٹ ارشاد احمد، پروفیسر افروز الحق، اور ڈاکٹر مظفر احمد مہمانان خصوصی کی حیثیت سے موجود تھے۔

بتایا جا رہا ہے کہ پک اپ میں سوار تمام لوگ فیملی تقریب کے لیے گاؤں ترائیہ گئے تھے اور وہاں سے واپس اپنے گاؤں پرتھارا جا رہے تھے۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس ٹیم اور انتظامیہ کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے۔

سپریم کورٹ میں داخل کردہ اپنے نئے حلف نامہ میں اروند کیجریوال نے اپنی گرفتاری کو سیاسی طور پر محرک قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ انتخابات کے دوران حکمراں جماعت کو غیر منصفانہ طور پر فائدہ پہنچانے کے لیے کیا گیا ہے۔

محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ لوگوں کو مشرقی اتر پردیش، سوراشٹرا اور کچھ، ہمالیائی مغربی بنگال، کونکن اور گوا، تمل ناڈو، پڈوچیری اور کرائیکل، ساحلی آندھرا پردیش اور ینم، تلنگانہ، رائلسیما اور اندرونی کرناٹک میں گرمی کی لہر کا سامنا کرنا پڑے گا۔

جے ایم ایم لیڈر کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل کپل سبل نے بدھ کو سپریم کورٹ کی بنچ کے سامنے معاملہ اٹھایا تھا۔ بنچ نے انہیں جلد از جلد معاملہ درج کرنے کا یقین دلایا، حالانکہ عدالت کی طرف سے درخواست پر سماعت کی تاریخ فراہم نہیں کی گئی تھی۔

مودی کو تیسری بار وزیر اعظم منتخب نہ کرنے کی شرد پوار کی اپیل کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس بار عوام انہیں مسترد کر کے سیاسی جلاوطنی پر بھیج دیں گے۔