امریکی صدارتی انتخابات 2024
نیو ہیمپشائر: امریکی صدارتی انتخابات کے لیے ووٹنگ شروع ہو گئی ہے۔ ڈکس وِل نوچ، نیو ہیمپشائر میں ووٹرز منگل کی صبح (مقامی وقت کے مطابق) پولنگ کے لیے گئے، جس سے ووٹنگ کا باضابطہ آغاز کے ہو گیا۔ شمال مشرقی ریاستہائے متحدہ کے چھوٹے سے قصبے میں چھ رجسٹرڈ ووٹرز نے دہائیوں پرانی روایت کے بعد آدھی رات کو اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔ سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان ملک بھر کے بیشتر پولنگ اسٹیشنوں پر منگل کی شام (مقامی وقت) تک ووٹنگ ہوگی۔
ملک بھر میں کروڑوں ووٹرز پری پول ووٹنگ کے تحت پہلے ہی ووٹ ڈال چکے ہیں۔ یونیورسٹی آف فلوریڈا الیکشنز لیب کے اعداد و شمار کے مطابق، پیر کی رات تک 82 ملین سے زیادہ ووٹرز پہلے ہی ووٹ ڈال چکے ہیں۔
2024 کے امریکی صدارتی انتخابات کے نتائج بدھ کی صبح (مقامی وقت کے مطابق) منگل کے روز پولنگ بند ہونے کے چند گھنٹے بعد ہی آسکتے ہیں، یا اس میں دن، ہفتے اور، جیسا کہ ایک معاملے میں، ایک مہینہ لگ سکتا ہے۔
2016 میں، ووٹنگ 8 نومبر کی شام کو بند ہو گئی اور 2:30 بجے تک کلیئر ہو گیا۔ 9 نومبر کو، ٹرمپ نے بیٹل گراؤنڈ اسٹیٹ وسکونسن اور اس کے 10 الیکٹورل کالج ووٹ جیت کر ’270‘ الیکٹورل کالج ووٹوں کی جادوئی تعداد کو عبور کیا۔ سابق وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے پانچ منٹ بعد فون کرکے انہیں مبارکباد دی۔
حالانکہ، 2020 میں نتائج حاصل کرنے میں کافی وقت لگا۔ ووٹنگ 3 نومبر کی شام کو بند ہوگئی، لیکن جو بائیڈن کو پنسلوانیا میں الیکٹورل کالج کے 19 ووٹ حاصل کرنے کے لیے 7 نومبر تک انتظار کرنا پڑا۔
سب سے زیادہ تاخیر سے نتائج 2000 کے انتخابات میں آئے۔ ملک کو اپنے اگلے صدر جارج ڈبلیو بش کا طویل انتظار کرنا پڑا۔ ووٹنگ 7 نومبر کو ختم ہوئی اور ریاستی نتائج 12 دسمبر کو سامنے آئے۔
بھارت ایکسپریس۔