سپریم کورٹ
نئی دہلی : شادی بیاہ کا موقع ہو، انتخابی جیت ہو یا کوئی اور جشن کا موقع ہو، دہلی میں اب پورے سال کے کے لئے پٹاخوں پر پابندی لگ سکتی ہے۔ دہلی حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ وہ اس پر غور کر رہی ہے۔ عدالت نے پوچھا کہ پٹاخوں پر پابندی صرف مخصوص مہینوں میں کیوں نافذ کی جاتی ہے جب کہ قومیدارلحکومت میں فضائی آلودگی سال بھر ایک مسئلہ بنی رہتی ہے۔
سپریم کورٹ نے پٹاخوں پر پابندی کے حکم کو نافذ کرنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر دہلی پولیس اور دہلی حکومت سے جواب طلب کیا۔ عدالت نے دہلی پولیس کمشنر سے 25 نومبر تک جواب طلب کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے این سی آر کی تمام ریاستوں سے کہا ہے کہ وہ اگلی سماعت کے دوران بتائیں کہ انہوں نے آلودگی کو کم کرنے کے لیے کیا اقدامات کیے ہیں۔
عدالت نے کہا کہ ہمارا ماننا ہے کہ کوئی بھی مذہب آلودگی پھیلانے والی کسی بھی سرگرمی کی حوصلہ افزائی نہیں کرتا، اگر پٹاخے اس طریقے سے جلائے جائیں تو اس سے شہریوں کے صحت کے بنیادی حق پر بھی اثر پڑے گا۔
دہلی حکومت کی دلیل
دہلی حکومت کے وکیل نے 14 اکتوبر کا حکم عدالت کو دکھایا۔ پٹاخوں کی خرید و فروخت، نقل و حمل اور جلانے پر پابندی تھی۔ سپریم کورٹ نے دہلی حکومت سے پوچھا کہ آپ کے حلف نامے میں یہ کہا گیا ہے کہ آپ صرف دیوالی کے موقع پر پٹاخوں پر پابندی لگائیں گے اور شادی اور انتخابی تقریبات کے دوران ایسا نہیں کریں گے۔
دہلی حکومت کے وکیل نے کہا کہ ہم تمام فریقین سے بات کرنے کے بعد عدالت کے حکم پر فیصلہ کریں گے۔ سپریم کورٹ نے دہلی حکومت سے پوچھا کہ پٹاخوں پر پابندی کا حکم صرف دیوالی تک ہی کیوں ہے؟ سپریم کورٹ نے پٹاخوں کو لے کر دہلی پولیس کو پھٹکار لگائی اور دہلی پولیس کے رویہ پر سوال اٹھائے۔ سپریم کورٹ نے پوچھا کہ کیا دہلی پولیس نے فروخت پر پابندی لگائی؟
سپریم کورٹ کی سختی۔۔۔
سپریم کورٹ نے دہلی پولیس کمشنر کو 25 نومبر تک ذاتی طور پر حلف نامہ داخل کرنے کا حکم دیا۔ پولیس کمشنر حلف نامہ داخل کریں اور بتائیں کہ دہلی میں پٹاخوں پر پابندی کے حوالے سے کیا اقدامات کیے گئے؟ سپریم کورٹ نے دہلی پولیس کو پٹاخوں پر پابندی لگانے کے لیے ایک خصوصی سیل بنانے کو کہا ہے۔
دہلی پولیس کمشنر کو چاہئے کہ پابندی کو نافذ کرنے کے لئے ایک خصوصی سیل بنا کر ہر تھانے کے ایس ایچ او کو ذمہ دار بنائیں۔ کیونکہ کوئی بھی مذہب کسی ایسی سرگرمی کو فروغ نہیں دیتا جو آلودگی کا باعث ہو۔ اس کے بعد دہلی حکومت نے بھی کہا کہ وہ سال بھر پٹاخوں پر پابندی لگانے کے معاملے پر غور کر رہی ہے۔ عدالت نے کہا کہ اس پر 25 نومبر تک فیصلہ کر لیا جائے۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ ہمارا ماننا ہے کہ دہلی پولیس نے دہلی حکومت کے حکم کو نافذ کرنے میں سنجیدگی نہیں دکھائی۔ عدالت پٹاخوں پر پابندی کے حکم کو سختی سے نافذ کرنے کے لیے دہلی پولیس کمشنر کے لیے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دے۔ عدالت نے کہا کہ آلودگی سے پاک ماحول میں رہنے کا حق آرٹیکل 21 کے تحت بنیادی حق ہے۔ بنیادی طور پر ہم سمجھتے ہیں کہ کوئی بھی مذہب ایسی کسی سرگرمی کو فروغ نہیں دیتا جو آلودگی کو فروغ دیتا ہو یا شہریوں کی صحت سے سمجھوتہ کرتا ہو۔
بھارت ایکسپریس۔